نیوزی لینڈ میں منایا گیا 2023 کی آمد کا سب سے پہلا جشن، آکلینڈ میں ’اسکائی ٹاور‘ سے کی گئی آتش بازی

نیوزی لینڈ کے آکلینڈ میں موجود اسکائی ٹاور شہر کی سب سے مشہور عمارتوں میں سے ایک ہے، یہ ٹاور 25 سال قدیم ہے، اور اس کی اونچائی 328 میٹر ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں نئے سال 2023 کی آمد کا جشن</p></div>

نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں نئے سال 2023 کی آمد کا جشن

user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں نئے سال یعنی 2023 کی آمد کا جشن شروع ہونے میں ابھی تقریباً 6 گھنٹہ باقی ہے، لیکن نیوزی لینڈ میں تو یہ جشن شروع بھی ہو چکا ہے۔ نیوزی لینڈ نئے سال کا جشن منانے کے معاملے میں دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں آکلینڈ میں آتش بازی کے ساتھ 2023 کا آغاز ہوا۔ آکلینڈ کے سب سے مشہور ’اسکائی ٹاور‘ کو جگمگاتی لائٹ سے سجایا گیا ہے جہاں نئے سال سے قبل کی شام ایک تقریب کے دوران زبردست آتش بازی کی گئی۔

دراصل نیوزی لینڈ کا شہر آکلینڈ دنیا کے سب سے شمالی حصہ میں موجود ہے اور نئی صبح دنیا کے شمالی حصے سے ہی شروع ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نیوزی لینڈ کا شہر آکلینڈ نئے سال کا جشن منانے کے معاملے میں سب سے اول مقام رکھتا ہے۔ یہاں گزشتہ سال 2022 میں بھی کورونا کے وقت نئے سال کے جشن کو آتش بازی کے ساتھ منایا گیا تھا۔


جہاں تک ہندوستان کا سوال ہے، آکلینڈ کے مقابلے یہاں نئے سال کا جشن تقریباً 7.30 گھنٹے بعد منایا جاتا ہے۔ ہندوستان میں ابھی شام کے تقریباً 6 بج رہے ہیں، یعنی ابھی نئے سال کا اصل جشن شروع ہونے میں ہندوستانی باشندوں کو مزید 6 گھنٹے انتظار کرنا پڑے گا۔

بہرحال، نیوزی لینڈ کے آکلینڈ میں موجود اسکائی ٹاور شہر کی سب سے مشہور عمارتوں میں سے ایک ہے۔ یہ ٹاور 25 سال قدیم ہے۔ اس کی اونچائی 328 میٹر ہے۔ یہ جگہ سمندر سے 193 میٹر اونچی ہے۔ نئے سال 2023 کے جشن کے دوران یہاں شاندار آتش بازی کی گئی اور رات میں ہوئی اس آتش بازی کی وجہ سے پورا آسمان روشن ہو گیا۔ اس روشنی کو میلوں دور سے بھی دیکھا گیا۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ نئے سال کے جشن کو دیکھنے کے لیے اسکائی ٹاور کے آس پاس موجود رہے۔ نئے سال کے جشن کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسکائی ٹاور کو نیلی اور بینگنی رنگ کی روشنی سے سجایا گیا اور اس پر ٹائم کلاک بھی دکھایا جا رہا تھا تاکہ نئے سال میں قدم رکھنے کی خبر سبھی کو مل سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔