نیدرلینڈ: ایک کیفے کے اندر موجود لوگوں کو بنایا گیا یرغمال، پولیس نے 150 گھروں کو کرایا خالی، علاقے کی گھیرابندی

پولیس ترجمان سائمن کلوک نے بتایا کہ ایڈے شہر میں کچھ لوگوں کو یرغمال بنایا گیا ہے، لیکن واقعہ کے تعلق سے کچھ بھی تفصیل بتانے سے انھوں نے انکار کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>نیدرلینڈس کی پولیس، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/warintel4u">@warintel4u</a></p></div>

نیدرلینڈس کی پولیس، تصویر@warintel4u

user

قومی آوازبیورو

نیدرلینڈ کے شہر ایڈے واقع ایک کیفے میں کچھ لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ یہ خبر ملتے ہی پولیس نے فوری طور پر علاقے کی گھیرابندی کر لی ہے اور آس پاس کے کئی گھروں کو خالی بھی کرا لیا گیا ہے۔ پولیس ترجمان سائمن کلوک کا کہنا ہے کہ ایڈے میں کچھ لوگوں کو یرغمال بنایا گیا ہے، لیکن انھوں نے واقعہ کے بارے میں زیادہ جانکاری دینے سے انکار کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس ترجمان نے اس سلسلے میں کچھ بھی جانکاری نہیں دی کہ کتنے لوگوں کو یرغمال بنایا گیا ہے، حالانکہ کچھ سوشل میڈیا پوسٹس میں کم از کم 5 لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کی خبریں دی جا رہی ہیں۔ ابھی تک یہ بھی جانکاری نہیں مل سکی ہے کہ یرغمال بنانے کے پیچھے کن لوگوں کا ہاتھ ہے۔


بہرحال، پولیس نے ایڈے شہر میں ایک سنٹرل چوک کے پاس تقریباً 150 گھروں کو یہ کہتے ہوئے خالی کرا لیا کہ علاقے میں ایک شخص ہے جو ان کے یا دوسروں کے لیے خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔ ایمسٹرڈم سے 85 کلومیٹر جنوب مشرق میں ایک دیہی بازار علاقہ (ایڈے) کی کچھ تصویریں اور ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں گھیرابندی والے علاقہ میں سڑکوں پر دکھائی دے رہی ہیں۔ اس درمیان مقامی انتظامیہ نے ایڈے کے مرکزی حصہ کی سبھی دکانیں بند رہنے کی بھی اطلاع دی ہے۔

تازہ ترین خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ پولیس نے کیفے میں یرغمال بنائے گئے تین لوگوں کو رِہا کرا لیا ہے۔ حالانکہ یہ نہیں بتایا جا رہا ہے کہ آپریشن پوری طرح سے ختم ہوا ہے یا نہیں۔ اس بیچ مقامی انتظامیہ نے اپنی ویب سائٹ پر ٹاؤن سنٹر کو بند کرنے کی اطلاع دی ہے۔ پولیس اور اینٹی بم اسکواڈ کی ٹیم موقع پر موجود ہے۔ افسران نے لوگوں سے ٹاؤن سنٹر سے دور رہنے کی اپیل کی ہے اور ٹرین ٹرانسپورٹیشن کو ڈائیورٹ بھی کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔