نیدرلینڈ میں اسلام مخالف گستاخانہ کارٹون مقابلہ کرانے کا اعلان

اسلام مخالف فریڈم پارٹی کی جانب سے منافرت انگیز مہم یہ پہلی مرتبہ شروع نہیں کی جارہی ہے بلکہ اس سے قبل قرآن مجید پر پابندی کا مطالبہ کے ساتھ ملک میں اسلام پر پابندی کی خواہش مند ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ایمسٹرڈیم: نیدرلینڈز کی اسلام مخالف جماعت فریڈم پارٹی آف ڈچ کے رہنما گیرٹ ویلڈرز نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے لیے پیغمبراسلام کے کارٹون بنانے کے متنازع مقابلے کا اعلان کیا ہے۔

نیدرلینڈ میں  اسلام مخالف گستاخانہ کارٹون  مقابلہ  کرانے کا اعلان

نیدرلینڈز کی انسداد دہشت گردی ایجنسی (این سی ٹی وی) کی منظوری کے بعد گیرٹ ویلڈرز نے ٹوئٹر میں اپنے پیغام میں دوسروں لوگوں کو بھی اس مقابلے میں شرکت کی دعوت دی اور اپنے منافرت پسند عزائم کی تکمیل کا اظہار کیا۔

گیرٹ ویلڈرز کی جماعت نیدرلینڈز کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ہے اور انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’آزادی اظہار خطرے میں ہے بالخصوص اسلام کے ناقدین کے لیے‘‘۔

فریڈم پارٹی کی جانب سے منافرت انگیز مہم پہلی مرتبہ شروع نہیں کی جارہی ہے بلکہ اس سے قبل قرآن مجید پر پابندی کا مطالبہ بھی کرچکی ہے اور ملک میں اسلام پر پابندی کی خواہش مند ہے۔

اسلام مخالف جماعت کے رہنما نے اس منافرت انگیز مہم کے لیے تین سال قبل اسی طرز کا مقابلہ جیتنے والے امریکی کارٹونسٹ کو جج مقرر کر دیا ہے۔گیرٹ ویلڈرز کے اعلان کے مطابق یہ مقابلہ نیدرلینڈز کی پارلیمنٹ کی عمارت میں منعقد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ مغربی ممالک میں اس سے قبل بھی مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے لیے اس طرح کے مقابلے منعقد کیے جاتے رہے ہیں جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔

مسلمانوں کے شدید احتجاج کے باوجود اس طرح کی منافرت پر مبنی مہم وقفے وقفے سے شروع کی جاتی ہے اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا جاتا ہے۔ 2015 میں فرانس کے متنازع اخبار چارلی ہیبڈو نے اسی طرح کی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں دو افراد کو ہلاک بھی کردیا گیا تھا۔

2005 میں ڈنمارک کے ایک اخبار نے بھی درجنوں متنازع کارٹون شائع کیے تھے جس کے بعد دنیا بھر میں مسلمانوں میں اشتعال پھیل گیا تھا اور حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Jun 2018, 1:51 PM