کھٹمنڈو میں بادشاہت کے حامیوں کا پرتشدد مظاہرہ، دو ہلاک
مظاہرے کے دوران مظاہرین نے ایک گھر اور آٹھ گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ بانیشور میں سی پی این-یونیفائیڈ سوشلسٹ پارٹی کے دفتر پر حملہ، چاباہل میں بھٹ بھٹینی سپر مارکیٹ میں لوٹ مار کی خبر۔
بادشاہت کے حامی مظاہرین نے کل یعنی 28 مارچ کو نیپال کے کھٹمنڈو میں پتھراؤ کیا اور آتش زنی کا سہارا لیا۔ مظاہرین نے ایک سیاسی جماعت کے دفتر پر بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں تشدد ہوا جس میں دو افراد ہلاک اور 30 کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
مظاہرین نے گاڑیوں کو آگ لگا دی اور دکانوں میں لوٹ مار کی جس کے بعد فوج کو طلب کر لیا گیا جبکہ بعض حصوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ ضلعی حکام نے بتایا کہ کرفیو تقریباً پانچ گھنٹے تک رہے گا اور کسی کو کچھ علاقوں میں گھومنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
حکام نے بتایا کہ کھٹمنڈو کے رہنے والے29 سالہ سبین مہارجن جھڑپ کے دوران گولی لگنے کے بعد ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ Avenues ٹیلی ویژن کے فوٹو جرنلسٹ سریش راجک کی ٹنکونے علاقے میں ایک عمارت سے احتجاج کی ویڈیو شوٹنگ کے دوران موت ہو گئی۔
ٹنکونے وہ جگہ ہے جہاں بادشاہت پسندوں کی سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور سیکورٹی رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی۔ حکام نے بتایا کہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے جب پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی جو پتھراؤ کر رہے تھے اور حفاظتی رکاوٹیں توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں نصف پولیس اہلکار ہیں۔
جھڑپوں کے دوران، مظاہرین نے ایک گھر کو جلا دیا، آٹھ گاڑیوں کو آگ لگا دی، بانیشور میں سی پی این-یونیفائیڈ سوشلسٹ پارٹی کے دفتر پر حملہ کیا، چاباہل میں بھٹ بھٹینی سپر مارکیٹ میں لوٹ مار کی اور کانتی پور ٹیلی ویژن اور اناپورنا پوسٹ اخبار کے دفاتر میں توڑ پھوڑ کی۔
کھٹمنڈو کی ضلعی انتظامیہ نے کوٹیشور، ٹنکونے، ہوائی اڈے کے علاقے، بانیشور چوک اور گوشالہ، شانتی نگر پل اور منوہرا ندی کے پل کے درمیان والے علاقوں میں کرفیو کا اعلان کیا۔ حکام نے کہا کہ اگر لوگ اپنے ٹکٹ دکھاتے ہیں تو انہیں ایئرپورٹ جانے کی اجازت دی جائے گی۔ سابق بادشاہ گیانیندر شاہ کی تصاویر اور قومی پرچم اٹھائے بادشاہت پسندوں نے ٹنکونے کے علاقے میں مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔