ہندوستان کے خلاف بکواس کر رہے تھے نوارو، ’ایکس‘ نے کھولی پول تو مسک پر ہی بھڑک اٹھے
وائٹ ہاؤس صلاح کار نے الزام لگایا کہ ہندوستان صرف فائدہ کمانے اور روس کی جنگی مشین کو مضبوط کرنے کے لیے تیل خرید رہا ہے، اس پر ’ایکس‘ نے فیکٹ چیک کرتے ہوئے بتایا کہ یہ صرف توانائی تحفظ کے لیے ہے۔

وائٹ ہاؤس کے صلاح کار پیٹر نواروں لگاتار ہندوستان کے خلاف زہر اُگل رہے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر ہندوستان کے روس سے تیل خرید پر نشانہ لگایا، لیکن اس مرتبہ ان کی پوسٹ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر فیکٹ چیک کرتے ہوئے کمیونٹی نوٹ جوڑ دیا گیا، اس کے بعد نوارو بھڑک گئے اور انہوں نے ایلون مسک کو ہی اپنے نشانے پر لے لیا۔
دراصل نوارو نے الزام لگایا کہ ہندوستان صرف فائدہ کمانے اور روس کی جنگی مشین کو مضبوط کرنے کے لیے تیل خرید رہا ہے۔ حالانکہ ’ایکس‘ یوزرس نے انہیں حقائق کے ساتھ گھیرتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان کی تیل درآمد توانائی تحفظ سے جڑی ہے اور یہ کسی بھی بین الاقوامی پابندی کی خلاف ورزی نہیں کرتی۔
کمیونٹی نوٹ میں آگے یہ بھی جوڑا گیا، ’’حالانکہ ہندوستان کچھ ٹیرف لگاتا ہے لیکن امریکہ کو ہندوستان کے ساتھ خدمات میں تجارتی سرپلس ملتا ہے۔ ساتھ ہی امریکہ خود بھی روس سے کچھ اشیا کی درآمد کرتا ہے جو اس کی دوہری پالیسی کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘
’ایکس‘ پر جاری اس کمیونٹی نوٹ کو نوارو نے بکواس بتاتے ہوئے ایلون مسک پر پروپگینڈہ پھیلانے کی اجازت دینے کا الزام لگایا۔ نوارو نے ’ایکس‘ پر لکھا، ’’واہ! ایلون مسک لوگوں کی پوسٹ میں پروپگینڈہ کو جگہ دے رہے ہیں۔ نیچے دیا گیا یہ بکواس نوٹ بھی بالکل ویسا ہی ہے۔ بکواس۔ ہندوستان صرف منافع کمانے کے لیے روس سے تیل خریدتا ہے۔ یوکرین پر روس کے حملہ سے پہلے اس نے کوئی تیل نہیں خریدا تھا۔ حکومت ہند کی اسپن مشین تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ یوکرینیوں کو مارنا بند کرو۔ امریکیوں کی نوکری چھیننا بند کرو۔‘‘
وہیں ہندوستان نے امریکی وائٹ ہاؤس صلاح کار پیٹر نوارو کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور گمراہ کن بتایا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جائسوال نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ ہندوستان کا روس سے تیل خریدنا پوری طرح سے توانائی تحفظ اور عالمی سپلائی توازن سے جڑا ہے، نہ کہ کسی سیاسی یا فوجی وجہ سے، ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی توانائی پالیسی عالمی بازار کی حالت اور قومی مفادات پر مبنی ہے۔
یہ تنازعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستانی درآمد پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا۔ ٹرمپ نے الزام لگایا تھا کہ ہندوستان کی تیل خرید سے روس کو یوکرین جنگ کے لیے مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے یہاں تک کہا تھا کہ ہندوستان، روس اور چین قریب آ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ٹرمپ نے لکھا، ’’ایسا لگتا ہے کہ ہم نے ہندوستان اور روس کو چین کے ہاتھوں کھو دیا ہے۔ امید ہے کہ ان کا مستقبل اچھا ہو۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔