مسک نے ’میکرو ہارڈ‘ کا اعلان کرکے ’مائیکرو سافٹ‘ کو کیا چیلنج، اب انسانی محنت پر انحصار ہوگا کم!

میکرو ہارڈ کے وِژن سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب ڈیولپمنٹ سے لے کر مینجمنٹ تک ہر کام اے آئی کرے گا تو انسانی مداخلت کی ضرورت کتنی رہ جائے گی؟

<div class="paragraphs"><p>ایلون مسک / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے اپنی نئی آرٹیفیشیل انٹلیجنس کمپنی میکرو ہارڈ (Macrohard) لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ کمپنی خاص طور پر سافٹ ویئر انڈسٹری میں مائیکرو سافٹ جیسی بڑی کمپنی کو ٹکر دینے کے مقصد سے بنائی جا رہی ہے۔ مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس نئے پروجیکٹ کا انکشاف کیا۔

انہوں نے لکھا- ’’میکرو ہارڈ نام بھلے ہی مذاقیہ انداز میں رکھا گیا ہے لیکن یہ پروجیکٹ بالکل اصلی ہے۔‘‘ مسک کے مطابق چونکہ مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیاں خود ہارڈ ویئر نہیں بناتیں، اس لیے ان کے سافٹ ویئر ماڈل کو پوری طرح سے اے آئی کی مدد سے دوبارہ تیار کیا جا سکتا ہے۔


حالانکہ مسک نے اس پروجیکٹ کی زیادہ تفصیلات اشتراک نہیں کی لیکن ان کے اے آئی چَیٹ باٹ ’گروک‘ نے بتایا کہ میکرو ہارڈ کا ہدف ایک ایسی اے آئی پر مبنی کمپنی بنانا ہے جو مائیکرو سافٹ جیسے ٹیک قد آور کے پورے کام کاج ڈیولپمنٹ سے لے کر مینجمنٹ تک کو صرف اے آئی کے ذریعہ سمیولیٹ کر سکے۔

گروک نے ایک یوزر کو جواب دیتے ہوئے لکھا- ’’Macrohard xAI کا مزے دار نام ہے جس کا مقصد پوری طرح سے اے آئی پر مبنی سافٹ ویئر کمپنی بنانا ہے۔ چونکہ کمپنیاں جیسے مائیکر سافٹ ہارڈ ویئر نہیں بناتیں، اس لیے اے آئی ان کے پورے سسٹم کو دوہرا سکتا ہے اور ہاں یہ بالکل حقیقی پروجیکٹ ہے، ہم ہائرنگ بھی کر رہے ہیں۔‘‘


این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق xAI نے یکم اگست کو میکروہارڈ نام کے لیے ٹریڈ مارک فائل کیا ہے۔ اس میں اے آئی پر مبنی کئی خدمات اور مصنوعات کا ذکر کیا گیا ہے جیسے ہیومن-جیسی اسپیچ اور ٹیکسٹ جنریٹ کرنے والا سافٹ ویئر، بات چیت کو سمیولیٹ کرنے والے چَیٹ باٹ پروگرام، دیگر اے آئی پاس ورڈ ایپلی کیشن اور سروسز۔

میکرو ہارڈ کے وِژن سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب ڈیولپمنٹ سے لے کر مینجمنٹ تک ہر کام اے آئی کرے گا تو انسانی مداخلت کی ضرورت کتنی رہ جائے گی؟ اگر یہ پروجیکٹ کامیاب ہوتا ہے تو سافٹ ویئر انڈسٹریز میں انسانی محنت پر انحصار کافی حد تک کم ہو سکتا ہے۔


واضح رہے کہ میکروہارڈ کی بنیاد اس خیال سے جڑا ہے جسے مسک نے جولائی میں شیئر کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے بتایا تھا کہ وہ ایک ملٹی ایجنٹ اے آئی کمپنی بنانا چاہتے ہیں۔ اس ماڈل میں سینکڑوں اے آئی ایجنٹ مل کر پیچیدہ کام کریں گے جیسے کوڈنگ، میڈیا جنریشن اور ورچوئل مشینوں میں بڑے ٹاسک پورے کرنا۔ تب مسک نے اس پروجیکٹ کو ’میکرو چیلنج اور ایک مشکل مسئلہ‘ بتاتے ہوئے اشارہ کیا تھا کہ یہ مقابلہ کافی سخت ہونے والا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔