بنگلہ دیش میں رویندر ناتھ ٹیگور کے آبائی گھر پر بھیڑ کا حملہ، توڑ پھوڑ کی جانچ کے لیے کمیٹی تشکیل
راج شاہی ڈویژن کے شہزاد پور میں واقع کچہری باڑی میں ٹیگور کنبہ کا آبائی گھر اور ریونیو آفس ہے۔ اسی حویلی میں رویندر ناتھ ٹیگور نے کئی شہرۂ آفاق ادبی کارناموں کی تخلیق کی تھی۔

ویڈیو گریب/یوٹیوب
بنگلہ دیش میں گزشتہ سال تختہ پلٹ کے بعد سے اب تک حالات بہتر نہیں ہوئے ہیں۔ مسلسل مظاہرے اور پُر تشدد واقعات پیش آ رہے ہیں۔ اس درمیان نوبل انعام یافتہ اور عظیم کوی رویندر ناتھ ٹیگور کے بنگلہ دیش کے سراج گنج ضلع واقع آبائی گھر پر بھیڑ کے ذریعہ حملہ کرکے توڑ پھوڑ کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعہ کی جانچ کے لیے افسروں نے تین رکنی کمیٹی تشکیل کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 8 جون کو ایک شخص اپنے کنبہ کے ساتھ سراج گنج ضلع میں واقع کچہری باڑی گیا تھا۔ کچہری باڑی کو رویندر کچہری باڑی یا رویندر میموریل میوزیم کے طور پر جانا جاتا ہے۔ بی ڈی نیوز ڈاٹ کام کے مطابق وہاں موٹر سائیکل پارکنگ فیس کو لے کر داخلہ دروازے پر ایک ملازم کے ساتھ وزیٹر کا تنازعہ ہو گیا۔ اس کے بعد اس شخص کو مبینہ طور پر ایک دفتر کے کمرے میں بند کر دیا گیا اور اس کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔
اس واقعہ سے ناراض مقامی لوگوں نے انسانی چین بنا کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بعد میں بھیڑ نے کچہری باڑی کے جلسہ گاہ پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور انسٹی چیوٹ کے ایک ڈائرکٹر کی پٹائی بھی کی۔
بی ایس ایس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد محکمہ آثار قدیمہ نے حملے کی جانچ کے لیے تین رکنی کمیٹی کی تشکیل کی ہے۔ کچہری باڑی کے سرپرست محمد حبیب الرحمان نے بتایا کہ اتھاریٹی نے ناگزیر حالات کی وجہ سے کچہری باڑی میں وزیٹرس کے داخلہ کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
بی ایس ایس نے حبیب الرحمان کے حوالے سے اطلاع دی کہ جانچ کمیٹی کو اگلے پانچ دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ راج شاہی ڈویژن کے شہزاد پور میں واقع کچہری باڑی میں ٹیگور کنبہ کا آبائی گھر اور ریونیو آفس ہے۔ رویندر ناتھ ٹیگور نے اسی حویلی میں رہتے ہوئے اپنے کئی ادبی کارناموں کی تخلیق کی تھی۔
غور طلب ہے کہ بنگلہ دیش میں اس وقت عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کے خلاف جم کر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) سمیت کئی سیاسی پارٹیاں اور طلبا تنظیمیں ملک میں جمہوری طریقے سے انتخابات کرانے کو لے کر جگہ جگہ مظاہرے کر رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔