روس میں فوجی طیارہ حادثہ کا شکار، پائلٹ ٹیم کے 7 اراکین تھے سوار، بچاؤکاری مہم شروع
اے این-22 طیارہ کی سب سے بڑی خاصیت اس کی مضبوط پرواز صلاحیت اور کچے رَنوے پر بھی آسانی سے پرواز بھرنے کی اہلیت ہے۔

روس کے ایوانوو علاقہ میں ’اے این-22‘ طیارہ حادثہ کا شکار ہو گیا ہے۔ ابتدائی جانکاری کے مطابق یہ طیارہ روسی ڈیفنس منسٹری کا تھا۔ اس میں پائلٹ ٹیم کے 7 اراکین سوار تھے، جن کا اب تک کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’ٹی وی 9 بھارت وَرش‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق حادثہ والی جگہ پر ایمرجنسی سروس کی ٹیم بھیجی گئی ہے اور راحت و بچاؤ کاری کا عمل جاری ہے۔
موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ ابھی تک عملہ کے اہلکاروں کی حالت پر کچھ بھی جانکاری سامنے نہیں آئی ہے۔ اس بات کا بھی اب تک پتہ نہیں چل سکا ہے کہ یہ حادثہ کس وجہ سے پیش آیا۔ ’اے این-22‘ دنیا کا سب سے بڑا ’ٹربو پراپ‘ طیارہ ہے۔ ٹربو پراپ طیارہ کے بارے میں یہ جاننا اہم ہے کہ یہ ایندھن بچاتے ہیں، بھاری وزن اٹھا سکتے ہیں اور بیشتر ڈومیسٹک فلائٹس، کارگو اور ملٹری ٹرانسپورٹ میں استعمال ہوتے ہیں۔ اے ٹی آر-72 اور ’ڈیش-8‘ بھی ٹربو پراپ طیارے ہیں۔ اے این-22 طیارہ کو 1960 کی دہائی میں کیف میں او کے اینتونوف ایروناٹیکل سائنٹفک اینڈ ٹیکنیکل کمپلیکس نے بنایا تھا۔ یہ طیارہ 60 ٹن تک مال، 290 فوجی یا 150 پیرا ٹروپرس لے جا سکتا ہے۔
اینتونوف کی آفیشیل ویب سائٹ کے مطابق اے این-22 طیارہ کی سب سے بڑی خاصیت اس کی مضبوط پرواز صلاحیت اور کچے رَنوے پر بھی آسان سے پرواز بھرنے کی اہلیت ہے۔ اسی وجہ سے اسے دور دراز کے علاقوں میں بڑے اور بھاری سامان بھیجنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ 650 سے 760 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز بھر سکتا ہے۔ کمپنی کے مطابق 1965 سے 1976 کے درمیان مجموعی طور پر 66 ’اے این-22‘ طیارے بنائے گئے۔ 1980 سے اس طیارہ کا استعمال ’اے این-124‘ رسلان اور ’اے این-225‘ مریا جیسے بڑے طیاروں کے بڑے حصوں کو ڈھونے میں کیا جاتا رہا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔