میکسیکو میں شدید زلزلہ، 200 سے زائد ہلاک

Getty Images
Getty Images
user

قومی آوازبیورو

میکسکو:میکسکو سٹی میں شدید زلزلے کے باعث تقریباً 225 افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور متعدد عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ سرکاری رپورٹ کےمطابق اس کی شدت7.1 تھی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق میکسکو سٹی میں 2 ہفتوں کے دوران یہ دوسرا خوفناک زلزلہ ہے جس نے زبردست تباہی مچائی ہے۔ مقامی وقت کے مطابق ایک بجے میکسکو سٹی سے 100 میل دور زلزلہ آیا جس کے جھٹکے متواتر بہت دیر تک محسوس کئے گئے۔ زلزلہ کے دوران درجنوں عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں۔

Getty Images
Getty Images

شہر کے میئر میگویل انجیل کے مطابق دار الحکومت میں 44 مقامات پرعمارتیں منہدم ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جو عمارتیں منہدم ہوئی ہیں وہ میکسکو سٹی کے گنجان علاقہ میں واقع تھیں۔ بتا یا جا رہا ہے کہ زلزلہ کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ دو کروڑ کی آبادی والا یہ شہر بری طرح خوف زدہ ہے۔ اس سے پہلے اتنا زبردست زلزلہ 1985 میں آیا تھا جس میں 10 ہزارافراد ہلاک ہوئے تھے۔ میکسیکو سٹی میں 32 سال پہلے آنے والے اسی زلزلے کی یاد میں ہونے والی تقریب کی ریہرسل ہو رہی تھی کہ ایک اور زلزلہ نے قہر برپا کر دیا۔

Getty Images
Getty Images

ذرائع کے مطابق جن علاقوں سے نقصان کی خبریں موصول ہو رہی ہیں وہاں ایجنسی نے راحت اور بچاؤ کا کام شروع کر دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مورلس ریاست میں 54، میکسیکو سٹی میں 30، پوبلا ریاست میں 26 اور میکسیکو اسٹیٹ میں 9 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ امریکی صدر نے اس سانحہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے، ’’ہم آپ کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔‘‘

Getty Images
Getty Images

اس شدید زلزلے کے بعد میکسیکو سٹی کا ہوائی اڈا بند کر دیا گیا ہے۔ شہر میں عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق میکسیکو سٹی کے کئی علاقوں میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔ میکسیکو کے صدر نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ سڑکوں پر نہ نکلیں تاکہ امدادی کارروائیوں میں خلل پیدا نہ ہو۔ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں فون کام نہیں کر رہے ہیں اور 38 لاکھ افراد بغیر بجلی کے ہیں۔ واضح رہے کہ دو ہفتے قبل میکسیکو میں 8.1 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 90 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق جانی اور مالی نقصان کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

Getty Images
Getty Images

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Sep 2017, 9:13 AM