’وزن کم کرو اور بونس پاؤ‘، چینی کمپنی نے ملازمین کو وزن کم کرنے کے عوض دیے لاکھوں کے بونس

اس سال جین-زیڈ ملازم شی یاکی نے 90 دنوں میں 20 کلو سے زیادہ وزن کم کیا اور ویٹ لاس چمپئن کا خطاب جیتا۔ اسے کمپنی کی طرف سے تقریباً 2.47 لاکھ روپے کا نقد انعام ملا ہے۔

تصویر سوشل میدیا
i
user

قومی آواز بیورو

چین کی مشہور ٹیک کمپنی اراشی وہژن اِنک کو انسٹا 360 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس نے اپنے ملازمین کو وزن کم کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کا انوکھا طریقہ اپنایا ہے. کمپنی نے اپنے سالانہ ’ملین یووان ویٹ لاس چیلنج‘ کی شروعات 12 اگست سے کی، جس میں ملازمین کو صحت مند لائف اسٹائل اپنانے کے لیے ترغیب دی جا رہی ہے۔

’ساؤتھ چائنا پوسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق اس چیلنج میں حصہ لینے کا ضابطہ بے حد آسان ہے۔ کوئی بھی ملازم رجسٹرڈ ہو سکتا ہے اور ہر 0.5 کلو وزن کم کرنے پر 500 یووان (تقریباً 6100 روپے) کا بونس ملتا ہے۔


اس سال جین-زیڈ ملازم شی یاکی نے 90 دنوں میں 20 کلو سے زیادہ وزن کم کیا اور ویٹ لاس چمپئن کا خطاب جیتا۔ اسے 20000 یووان (تقریباً 2.47 لاکھ روپے) کا نقد انعام ملا۔ شی نے اپنی کامیابی کا سہرا ڈسپلن، کنٹرولڈ ڈائٹ اور روزانہ 1.5 گھنٹے کی ورزش کو دیا۔

شی یاکی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میری زندگی کا سب سے اچھا وقت ہے، جب میں خود کا بیسٹ ورژن بن سکتی ہوں۔ یہ صرف خوبصورت کی بات نہیں بلکہ صحت کی بات ہے۔ شی نے اپنے ساتھ کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے گروپ چیٹ میں ’کن ہاؤ ویٹ لاس میتھڈ‘ بھی شیئر کیا۔ یہ متنازعہ ڈائٹ منصوبہ ہے، جس کی مدد سے چینی اداکار کن ہاؤ نے 15 دنوں میں 10 کلو وزن کم کیا تھا۔ اس میں ایک دن صرف سویا مِلک پینا دوسرے دن صرف مکئی یا پھل کھانا جیسے سخت عمل شامل ہیں۔

سال 2022 سے اب تک کمپنی سات مرتبہ اس چیلنج کا انعقاد کر چکی ہے اور تقریباً 20 لاکھ یووان (تقریباً 2.47 کروڑ روپے) کے انعام تقسیم کر چکی ہے۔ گزشتہ ایک سال میں 99 ملازمین نے مل کر 950 کلو وزن کم کیا اور ایک ملین یووان کا بونس آپس میں بانٹا۔


کمپنی کے ایک نمائندے نے کہا، ’’اس چیلنج کے ذریعہ ہم صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ ملازمین کو کام کے علاوہ اپنی صحت کو ترجیح دینے کے لیے حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ان کے لیے مثبت ترغیب ہے تاکہ وہ زندگی اور کام میں نئی توانائی کے ساتھ لگ سکیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔