لینڈسلائیڈ سے بے حال انڈونیشیا میں قدرت کا تازہ قہر، زلزلہ کے 2 جھٹکوں سے لوگ دہشت میں
انڈونیشیا کے پولیس محکمہ کا کہنا ہے کہ لینڈسلائیڈ کی وجہ سے کم از کم 4000 گھر منہدم ہو گئے ہیں۔ متاثرین کو فی الحال راحتی کیمپ میں بھیجا گیا ہے۔ اب 6.6 شدت والے زلزلہ نے لوگوں میں خوف پیدا کر دیا ہے۔

دنیا کا سب سے بڑا مسلم ملک انڈونیشیا اس وقت قدرت کے قہر کا سامنا کر رہا ہے۔ لینڈسلائیڈ سے بے حال انڈونیشیا کے لوگ اب 2 زلزلوں سے خوف و دہشت میں ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا میں یکے بعد دیگرے زلزلہ کے 2 بڑے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ زلزلہ کے دونوں ہی جھٹکے کا مرکز سماترا کے سمولوئے نامی چھوٹے سے جزیرہ پر واقع سنابنگ شہر ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق پہلا جھٹکا 27 دسمبر کی صبح تقریباً 10 بجے آیا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.6 درج کی گئی۔ زلزلہ کا دوسرا جھٹکا 12 بجے آیا، جس کی شدت 4.4 درج کی گئی ہے۔ زلزلہ سے کتنا نقصان ہوا ہے، اس کی فی الحال کوئی آفیشیل رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔ لیکن اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کچھ عمارتوں کو ضرور نقصان پہنچا ہے۔ انڈونیشیا میں یہ رواں سال کا سب سے تیز زلزلہ ہے۔ انڈونیشیا رِنگ آف فائر کی زد میں ہے اور امریکی جیولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق زلزلہ کی گہرائی 16 میل تھی۔ زلزلہ تقریباً 7 سیکنڈ تک محسوس کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا میں گزشتہ دنوں خوفناک لینڈسلائیڈ ہوا تھا، جس نے ہر طرف تباہی کا نظارہ پیدا کر دیا۔ 26 نومبر تک لینڈسلائیڈ کی وجہ سے سماترا میں 17 لوگوں کی ومت ہو چکی تھی۔ انڈونیشیا محکمہ موسمیات کے طمابق سماترا علاقے میں مستقل بارش کی وجہ سے لینڈسلائیڈ کا واقعہ پیش آیا۔ اس حادثہ کے بعد درجنوں لوگ غائب بتائے جا رہے ہیں۔ بچاؤ و راحت کاری کا عمل بھی جاری ہے۔
انڈونیشیا کے پولیس محکمہ کا کہنا ہے کہ لینڈسلائیڈ کی وجہ سے کم از کم 4000 گھر منہدم ہو گئے ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر آ گئے ہیں اور متاثرین کو فی الحال راحتی کیمپ میں بھیجا گیا ہے۔ متاثرہ افراد کے کھانے پینے کا انتظام بھی کیا جا رہا ہے، لیکن راحت رسانی کے عمل میں کئی طرح کے مسائل کا بھی سامنا ہے۔ اب زلزلہ کے 2 جھٹکوں کی وجہ سے نہ صرف لوگوں میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا ہے، بلکہ نقصانات کا اندیشہ بھی بڑھ گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔