بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کا 80 سال کی عمر میں انتقال
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی سربراہ خالدہ ضیاء طویل علالت کے بعد 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

بنگلہ دیش کی پہلی خاتون وزیراعظم خالدہ ضیاء طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے منگل کو اس خبر کی تصدیق کی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق 80 سالہ خالدہ ضیا لیور سروسس میں مبتلا تھیں۔ ان کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ گٹھیا اور ذیابیطس کا بھی شکار تھیں اور دل کی بیماری میں بھی مبتلا رہیں۔
خالدہ ضیاء دو مرتبہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم رہیں۔ انہوں نے 1991 سے 1996 اور 2001 سے 2006 تک ملک کی قیادت کی۔ وہ سابق صدر اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے بانی ضیاء الرحمان کی اہلیہ تھیں۔ ان کا بڑا بیٹا طارق رحمان، جو بی این پی کا قائم مقام صدر ہے، 2008 سے لندن میں مقیم تھا اور اس ماہ بنگلہ دیش واپس آیا تھا۔ ان کا چھوٹا بیٹا عرفات رحمان 2015 میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا۔سیاسی بحران کے درمیان، خالدہ ضیاء کو 6 اگست 2024 کو جیل سے رہا کیا گیا، اس کے بعد وہ بہتر علاج کے لیے لندن چلی گئیں، جہاں سے وہ چار ماہ بعد 6 مئی کو بنگلہ دیش واپس آئیں۔
کئی دہائیوں سے بنگلہ دیش کی سیاست دو رہنماؤں کے گرد گھومتی رہی، عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ اور بی این پی کی سربراہ خالدہ ضیا۔ میڈیا نے اس سیاسی دشمنی کو ’’بیگموں کی لڑائی‘‘ کا نام دیا۔ 1990 کے بعد تقریباً ہر انتخابات میں اقتدار شیخ حسینہ یا خالدہ ضیاء کے پاس رہا۔ دونوں رہنماؤں نے 1980 کی دہائی میں فوجی حکمرانی کے خلاف مشترکہ مہم چلائی تھی لیکن 1991 میں جمہوریت کی بحالی اور خالدہ ضیاءکی وزیر اعظم کے طور پر تقرری کے بعد ان کا سیاسی تنازعہ مزید گہرا ہو گیا۔
خالدہ ضیاء 1945 میں پیدا ہوئیں۔ ان کا سیاست سے کوئی خاندانی تعلق نہیں تھا۔ 1960 میں انہوں نے فوجی افسر ضیاء الرحمن سے شادی کی۔ 1971 میں بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے دوران ضیاء الرحمن نے ریڈیو پر آزاد بنگلہ دیش کے کا اعلان کیا۔ 1975 میں شیخ مجیب الرحمان کے قتل کے بعد، ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑھ گیا، اور ضیاء الرحمان 1977 میں صدر بنے، انہوں نے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی بنیاد رکھی۔ انہیں 30 مئی 1981 کو چٹاگانگ میں ایک فوجی بغاوت کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔
اپنے شوہر کے قتل کے بعد، بی این پی ٹوٹنا شروع ہو گئی، اور پارٹی رہنماؤں کے کہنے پر، خالدہ ضیاء نے 1984 میں پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی۔ 1991 میں پہلے جمہوری انتخابات میں اپنی کامیابی کے ساتھ، وہ بنگلہ دیش کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں۔ خالدہ ضیا کی موت کو بنگلہ دیشی سیاست میں ایک دور کے خاتمے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔