کابل ائیرپورٹ دھماکے: ہلاک 103 لوگوں میں 28 طالبانی جنگجو بھی شامل ہیں

طالبان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ جہاں 13 امریکی فوجی کابل ائیرپورٹ کے باہر ہوئے دونوں دھماکوں میں ہلاک ہوئے ہیں، وہیں حفاظت میں لگے 28 طالبانی جنگجو سمیت 90 افغانستانی باشندوں کی بھی موت ہوئی ہے۔

افغان طالبان / آئی اے این ایس
افغان طالبان / آئی اے این ایس
user

تنویر

26 اگست کو کابل ائیرپورٹ کے باہر ہوئے دو دھماکوں میں مہلوکین کی تعداد دھیرے دھیرے بڑھتی جا رہی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق 103 لوگوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہو چکی ہے اور کم و بیش 150 زخمیوں میں سے کئی کی حالت ہنوز سنگین بنی ہوئی ہے۔ گویا کہ مہلوکین کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس درمیان افغانستانی میڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق مہلوکین میں طالبان کے 28 جنگجو بھی شامل ہیں جو کہ کابل ائیرپورٹ کے باہر سیکورٹی کے لیے تعینات تھے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق طالبان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ دھماکوں میں انھوں نے امریکہ سے زیادہ اپنے لوگوں کو گنوایا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ جہاں 13 امریکی فوجی کابل ائیرپورٹ کے باہر ہوئے دونوں دھماکوں میں ہلاک ہوئے ہیں، وہیں حفاظت میں لگے 28 طالبانی جنگجو سمیت 90 افغانستانی باشندوں کی بھی موت ہوئی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ جمعرات کی شام جب یہ دھماکے ہوئے تو بڑی تعداد میں لوگ کابل ائیرپورٹ سے فلائٹ پکڑنے کا انتظار کر رہے تھے۔ افغانستان پر طالبان کے قبضہ کے بعد ہوئی یہ پہلی دہشت گردانہ کارروائی ہے۔ اس کے بارے میں پہلے تو طلبان پر ہی شک کیا جا رہا تھا، لیکن بعد میں آئی ایس آئی ایس-کے نے اس حملے کی ذمہ داری لے لی۔

بہر حال، سلسلہ وار دھماکوں کے باوجود کابل ائیرپورٹ پر لوگوں کو وہاں سے نکال کر دوسرے ملک لے جانے کا عمل جاری ہے۔ جمعہ کی صبح سے ہی کابل ائیرپورٹ سے لوگوں کو نکالنے کا کام چل رہا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 31 اگست تک لوگوں کو نکالنے کی مہم میں مزید تیزی آ سکتی ہے، لیکن ساتھ ہی یہ بھی فکر ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئندہ دنوں میں کابل ائیرپورٹ کے اندر یا باہر دہشت گردانہ واقعات میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔