جکارتہ دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر اور دہلی چوتھے نمبر پر
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بنگلہ دیش کا دارالحکومت ڈھاکہ دوسرے، جاپان کا ٹوکیو تیسرے اور ہندوستان کا قومی دارالحکومت دہلی چوتھے نمبر پر ہے۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ نے دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر بنا۔ اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ، ورلڈ اربنائزیشن پراسپیکٹس 2025 کے مطابق تقریباً 42 ملین کی آبادی کے ساتھ جکارتہ اب جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کو پیچھے چھوڑ کر پہلے نمبر پر پہنچ گیا ہے، جو کینیڈا جیسے ملک کی کل آبادی کے برابر ہے۔
رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کا دارالحکومت ڈھاکہ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں کی آبادی تقریباً 37 ملین ہے۔ دریں اثنا، ٹوکیو، جو ایک طویل عرصے تک سرفہرست مقام پر فائز تھا، اب کھسک کر تیسرے نمبر پر آ گیا ہے، اور ہندوستان کا قومی دارالحکومت دہلی اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ اس لیے بھی حیران کن ہے کیونکہ 2018 کی اقوام متحدہ کی رپورٹ میں جکارتہ صرف 11 ملین کی آبادی کے ساتھ 33 ویں نمبر پر تھا جب کہ اس وقت ٹوکیو کو دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر سمجھا جاتا تھا جس کی آبادی تقریباً 37 ملین تھی۔
درحقیقت یہ بڑی تبدیلی اقوام متحدہ کی طرف سے اپنائے گئے نئے حساب کتاب کے طریقہ کار میں ایک بڑی تبدیلی کے بعد آئی ہے۔ اس سے قبل، اقوام متحدہ کی شہری آبادی کے اعداد و شمار بنیادی طور پر حکومتی ریکارڈ اور متعلقہ ممالک کے قومی اعدادوشمار پر مبنی تھے۔ تاہم مسئلہ یہ تھا کہ ہر ملک نے اپنی اپنی سہولت کے مطابق شہر کی حدود کا تعین کیا۔ کچھ ممالک صرف میونسپل علاقوں کو شہروں کے طور پر سمجھتے ہیں، جبکہ دوسرے پورے میٹروپولیٹن علاقے کو سمجھتے ہیں۔ اس سے عالمی موازنہ میں تفاوت پیدا ہوا۔
اس کمی کو دور کرنے کے لیے، 2025 میں، اقوام متحدہ نے تمام ممالک کے لیے شہروں، قصبوں اور دیہی علاقوں کی درجہ بندی کے لیے یکساں معیار نافذ کیا۔ نئے طریقہ کار میں اس بات پر غور کیا گیا کہ شہر کی وسعت ان علاقوں کو شامل کرنے کے لیے ہوئی ہے جہاں لوگ کام کرتے ہیں، رہتے ہیں اور شہر کے اندر روزمرہ کی زندگی میں مشغول ہوتے ہیں۔
اس نئے طریقہ کار نے جکارتہ کو سر فہرست کر دیا۔ جکارتہ جاوا جزیرے کے شمال مغربی ساحل کے ساتھ پھیلا ہوا ہے اور کئی گنجان آباد علاقوں کو گھیرے ہوئے ہے جو دراصل شہر کا حصہ ہیں، لیکن انڈونیشیا کی سرکاری مردم شماری نے ان علاقوں کو طویل عرصے تک جکارتہ میٹروپولیٹن علاقے کا حصہ نہیں سمجھا۔ نئے طریقہ کار میں ان تمام علاقوں کو شامل کیا گیا، جس کے نتیجے میں جکارتہ کی آبادی میں تیزی سے اضافہ 30 ملین تک پہنچ گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔