غزہ پر حملے کا اسرائیل کا نیا منصوبہ، فلسطینیوں کو گھنی آبادی والا علاقہ خالی کرنے کا دیا حکم

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے باقی بچے جنگجو گھنی بستی والے علاقوں میں چھپے ہیں۔ ایسے میں حماس کو پوری طرح سے ختم کرنے کے لیے ان علاقوں میں آپریشن چلایا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>آئی ڈی ایف، فائل تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

گزشتہ 22 مہینوں سے غزہ میں چل رہی جنگ سے جہاں ایک طرف اسرائیلی عوام پریشان ہونے لگے ہیں اور اس کے خلاف سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف اسرائیلی فوج ایک نیا منصوبہ تیار کر رہی ہے۔ وہ فلسطینیوں کو جنوبی غزہ میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس سے کہ گھنی بستی والے علاقوں میں حملے کیے جا سکیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے باقی بچے جنگجو گھنی بستی والے علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ ایسے میں حماس کو پوری طرح سے ختم کرنے کے لیے ان علاقوں میں آپریشن چلایا جائے گا اور عام لوگوں کو جنوبی غزہ میں شفٹ کر دیا جائے گا۔


اسرائیل غزہ میں پہلے بھی کئی بار اس طرح کے اعلان کر چکا ہے۔ اسرائیلی فوج نے جب بھی کسی علاقے کو خالی کرنے کا حکم دیا تب غیر متوقع طور پر حملے بھی کیے گئے۔ کئی مرتبہ ایسا ہوا کہ لوگ جہاں منتقل ہو رہے تھے، وہیں بم گرا دیے گئے۔ ایسے میں فلسطینیوں کو اسرائیل پر بالکل بھی بھروسہ نہیں ہے۔ حالانکہ خطرے کے پیش نظر بہت سارے لوگ جنوبی غزہ میں جانے کو تیار بھی ہیں۔

اسرائیل کی بات کی جائے تو جنگ سے پریشان ہو چکے لوگ اب سڑکوں پر اترنے لگے ہیں۔ یرغمالیوں کے کنبوں کو خوف ہے کہ اگر جنگ آگے بڑھتی ہے تو بچے ہوئے 20 یرغمالیوں کی زندگی کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔ حماس وقت وقت پر یرغمالیوں کے ویڈیو جاری کرتا ہے۔ اس سے ان کے رشتہ داروں میں بے چینی مزید بڑھ جاتی ہے۔


دوسری طرف غزہ میں انسانی امداد کے لیے ذمہ دار اسرائیلی فوج کے محکمہ سی او جی اے ٹی نے کہا کہ اتوار سے غزہ میں ٹینٹ اور راحتی اشیا کی سپلائی ہموار طریقے سے شروع ہو جائے گی۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ اب غزہ میں حماس کو شکست دینے کی آخری جنگ چل رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔