اسرائیل کا ایران پر شدید ڈرون حملہ، 15 فائٹر جیٹ، 6 ایئر بیس تباہ کرنے کا دعویٰ

آئی ڈی ایف کے مطابق اس کے ڈرون حملے کے نشانے پر ایرانی فوج اور حکومت کے طیارے شامل تھے۔ ان میں ایف-14 اور ایف-5 جنگی طیارے اور اے ایچ-1 ہیلی کاپٹر شامل تھے۔

<div class="paragraphs"><p>ایران پر اسرائیل کا حملہ (فائل)۔ تصویر ’انسٹاگرام‘</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کے ذریعہ ایران کے 6 ایئر بیس پر شدید ڈرون حملے کی خبر سامنے آئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسرائیل نے یہ حملے مغربی، مشرقی اور وسط ایران میں کیے۔ آئی ڈی ایف نے پیر کو اس کی اطلاع دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ رات میں کیے گئے ان حملوں میں 15 ایرانی جنگی طیاروں، کئی ہیلی کاپٹروں اور دوسری اہم تنصیبات کو تباہ کر دیا گیا۔ اسرائیل نے ڈرون کے ذریعہ یہ حملے کیے ہیں، جن میں ایران کے ایئر فورس کے ٹھکانوں پر بھی بھاری نقصان ہونے کی بات کہی جا رہی ہے۔ حالانکہ اس حملے پر ایران کی طرف سے ابھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

آئی ڈی ایف کے مطابق اس کے ڈرون حملے کے نشانے پر ایرانی فوج اور حکومت کے طیارے شامل تھے۔ ان میں ایف-14 اور ایف-5 جنگی طیارے اور اے ایچ-1 ہیلی کاپٹر شامل تھے۔ ایک ہوائی ایندھن بھرنے والے طیارہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ حملوں میں رنوے، زیر زمیں ہینگر اور اضافی بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔


آئی ڈی ایف نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کے ڈرون حملوں نے ایرانی ہوائی اڈوں پر ٹیک آف کی صلاحیتوں کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ اس سے ایرانی فوج کو ہوائی آپریشن شروع کرنے میں پریشانی آ رہی ہے۔

واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ 10 دنوں سے شدید جنگ جاری ہے۔ دونوں ملکوں نے پیر کو گیارہویں دن بھی ایک دوسرے کے خلاف حملے جاری رکھے ہیں۔ اس لڑائی کی شروعات 13 جون کو ہوئی تھی، جب اسرائیل نے ایران پر شدید حملے کرتے ہوئے اس کے کئی فوجی افسروں اور جوہری سائنس دونوں کو مار ڈٓلا تھا۔


 اس کے بعد ایران نے بھی سخت جواب دیتے ہوئے اسرائیل کے کئی اہم شہروں پر میزائل حملے کیے۔ پھر ایران کے حملوں سے اسرائیل کو بچانے کے لیے امریکہ میدان جنگ میں کود پڑا۔ امریکہ نے اتوار کو ایران کے تین جوہری ٹھکانوں پر حملہ کرکے آگ میں گھی ڈالنے کا کام کرتے ہوئے جنگ کو مزید بھڑکا دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔