اسرائیلی بمباری سے غزہ میں کہرام، تازہ حملے میں 30 افراد ہلاک، مہلوکین میں بچے بھی شامل

اقوام متحدہ کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق غزہ میں تازہ اسرائیلی حملے کے بعد ہلاک فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 4137 ہو گئی ہے، ان میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔

اسرائیل کا آئرن ڈوم / تصویر بشکریہ haaretz.com
اسرائیل کا آئرن ڈوم / تصویر بشکریہ haaretz.com
user

قومی آوازبیورو

اسرائیل اور حماس کے درمیان خوفناک جنگ جاری ہے۔ کچھ ممالک کے ذریعہ اس جنگ کو روکنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، لیکن فی الحال اس میں کامیابی نہیں ملی ہے۔ غزہ کی عوام اسرائیلی بمباری سے دہشت میں ہیں اور تازہ حملہ نے سبھی کی جان حلق میں لا دی ہے۔ فلسطینی نیوز ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق غزہ میں آج الگ الگ مقامات پر اسرائیلی بمباری میں 30 لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی کے جنوب میں رفح میں کئی علاقوں میں بمباری کی گئی ہے۔ اس بمباری میں کم از کم 7 لوگوں کی موت اور کئی کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ رفح میں ایک تین منزلہ عمارت پر ہوئی بمباری میں دو دیگر افراد کے ہلاک ہونے اور 7 کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے، جبکہ ایک بم دھماکہ میں 3 بچوں سمیت 5 لوگوں کی جان چلی گئی۔ اس کے علاوہ غزہ پٹی کے شمال میں جبالیا شہر میں 14 افراد مارے گئے۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی اُنروا (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ جنگ میں اس کے کم از کم 17 ملازمین مارے گئے ہیں۔ انھوں نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ مہلوکین کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔ اُنروا نے ایک بیان میں کہا کہ اس شدید جنگ میں ہمارے 17 ساتھیوں کے مارے جانے کی تصدیق ہو چکی ہے۔


اقوام متحدہ کے ایک اَپڈیٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 4137 ہو گئی ہے۔ اس میں 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں تقریباً 352 فلسطینی مارے گئے ہیں۔

اس درمیان اسرائیل میں تقریباً 1400 اسرائیلی اور بیرون ملکی شہری مارے گئے ہیں جن میں سے بیشتر 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے دوران مارے گئے تھے۔ غزہ میں وزارت برائے رہائش کا اندازہ ہے کہ اسرائیلی ہوائی حملوں میں علاقے کی سبھی رہائشوں کا کم از کم 30 فیصد یا تو تباہ ہو گیا ہے یا متاثر ہوا ہے۔


آکسفیم اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے متنبہ کیا ہے کہ غزل پٹی میں فوری انسانی امداد نہیں پہنچائی گئی تو پانی اور صفائی خدمات کے ختم ہونے سے جنگ زدہ علاقے میں ہیضہ اور دیگر متعدی بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔ حماس کے حملے کے بعد فلسطینی علاقہ کی مکمل ناکہ بندی کے اعلان کے بعد اسرائیل نے غزہ کے لیے اپنی پانی کی پائپ لائن کو کاٹ دیا۔ ساتھ ہی پانی اور سیویج مشینوں کو بجلی دینے والے ایندھن میں روک لگا دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔