شام پر اسرائیل کا سب سے بڑا حملہ
اسرائیلی حملے کے بعد دمشق کے لوگ زبردست دھماکوں سے خوفزدہ ہو گئے ہیں اور آسمان پر دھوئیں کے بادل چھائے نظر آرہے ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
مشرق وسطیٰ میں گزشتہ چند سالوں سے کئی محاذوں پر جنگ جاری ہے۔ اسرائیل کی مداخلت تقریباً ہر محاذ پر نظر آتی ہے۔ اب اسرائیل نے شام پر بھی حملے شروع کر دیے ہیں۔ اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق پر زبردست فضائی حملہ کیا جس میں وزارت دفاع کو نشانہ بنایا گیا۔ پیرسے اسرائیل شام کی اسلامی قیادت والی حکومت کی فوج کو نشانہ بنا رہا ہے۔
اسرائیلی حملے کے بعد دمشق میں زبردست دھماکوں سے لوگ خوفزدہ ہو گئے ہیں اور آسمان پر دھوئیں کے بادل چھائے نظر آ رہے ہیں۔ شام کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ یہ حملے اسرائیل نے کیے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع نے خبردار کیا تھا کہ دردناک حملے ہوں گے۔
جنوبی شام کے شہر سویدا میں مقامی سکیورٹی فورسز اور دروز کمیونٹی کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ اس کے بعد اسرائیل نے شامی فورسز کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ اس سے قبل اسرائیل نے دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے جنوبی شام میں دروز کمیونٹی پر حملے بند نہ کیے تو شامی فوج کو تباہ کر دے گا۔
جنوبی شام کے شہر سویدا میں دروز جنگجوؤں اور سرکاری فوج کے درمیان پرتشدد جھڑپیں جاری ہیں جن میں اب تک سینکڑوں افراد مارے جا چکے ہیں۔ دروز کے لوگ ایک مختلف مذہب کی پیروی کرتے ہیں، جس کا تعلق اسلام سے ہے، اور وہ شام، لبنان اور اسرائیل میں رہتے ہیں۔ اسرائیل کے دروز عوام بھی شام کے دروز سے مدد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ منگل کو دروز کے ایک مذہبی رہنما نے کہا کہ سرکاری فوج انہیں وحشیانہ طریقے سے قتل کر رہی ہے، جب کہ حکومت کا کہنا ہے کہ تشدد کے پیچھے جرائم پیشہ گروہ ہیں۔
شام کی نئی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اقلیتوں کا تحفظ کرے گی لیکن لوگ خوفزدہ ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ دروز کمیونٹی کی حفاظت کرے گا اور اس نے اپنی سرحد سے ملحق شامی علاقوں میں فوج بھیج دی ہے۔ امریکہ نے بھی جنوبی شام میں شہریوں اور اقلیتوں کے خلاف تشدد کی مذمت کی ہے۔
شام میں تقریباً 7 لاکھ دروز آباد ہیں۔ ملک میں دروز کی سب سے زیادہ تعداد سویدا میں رہتی ہے۔ شام کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں 29 ہزار سے زائد دروز شہری رہتے ہیں۔ وہ خود کو شامی شہری سمجھتے ہیں۔ اسرائیل کئی بار یہاں کے دروز کے لوگوں کو اسرائیلی شہریت کی پیشکش کر چکا ہے جسے وہ ٹھکرا چکے ہیں۔ اسرائیل میں دروز کمیونٹی کے تقریباً 150,000 شہری ہیں، جنہوں نے اسرائیلی شہریت لے رکھی ہے اور اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔