اسرائیلی وزیر دفاع نے خامنہ ای کو "جدید دور کا ہٹلر" کہا، اسرائیل کا دعوی کہ ایران نے پہلا کلسٹر بم استعمال کیا

جیسا کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف اپنا ردعمل تیز کرنے کا عزم کیا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع نے سپریم لیڈر خامنہ ای کو "جدید دور کا ہٹلر" قرار دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اسرائیل اور ایران تنازعہ جمعرات کو اس وقت جارحانہ انداز میں بڑھ گیا جب فوجی ٹکراؤ کے ساتویں دن مسلسل حملوں نے دونوں ممالک کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسرائیل نے انخلاء کی وارننگ جاری کرنے کے چند گھنٹے بعد ایران کے اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر پر حملہ کیا، جو ایک اہم جوہری مقام ہے۔ حکام نے بتایا کہ ایران نے میزائلوں کا ایک بیراج چھوڑا، جن میں سے ایک نے جنوبی اسرائیل کے سب سے بڑے اسپتال سوروکا میڈیکل سینٹر کو نشانہ بنایا، جس سے "بڑے پیمانے پر نقصان" ہوا۔ امدادی کارکنوں کے مطابق اسرائیل پر ایرانی حملوں میں کم از کم 47 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

بلومبرگ نے اس معاملے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ امریکہ کے سینئر حکام آنے والے دنوں میں ایران پر حملہ کرنے کے امکان کی تیاری کر رہے ہیں۔یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب بدھ کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس بات پر غور کیا کہ آیا اسرائیل کی مدد کے لیے تنازع میں داخل ہونا ہے یا نہیں، جس میں ابھی تک امریکہ کی شرکت پر کوئی یقین نہیں ہے۔


ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ کر سکتا ہوں، میں یہ نہیں کر سکتا… میرا مطلب ہے، کوئی نہیں جانتا کہ میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا، "میرے پاس خیالات ہیں کہ کیا کرنا ہے... میں حتمی فیصلہ مقررہ وقت سے ایک سیکنڈ پہلے کرنا چاہتا ہوں کیونکہ حالات بدل جاتے ہیں، خاص طور پر جنگ میں۔" ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی پیشکش روسی صدر ولادی میر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے بھی سامنے آئی ہے۔

جمعرات کو اسرائیلی فوج نے  کہا کہ ایران نے اسرائیل پر کم از کم ایک میزائل داغا جس نے چھوٹے بموں کو منتشر کر دیا، یہ سات روزہ تنازعہ میں کلسٹر گولہ بارود کا پہلا معروف استعمال ہے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق اس کا مقصد شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ کرنا تھا۔

جب کہ فوج نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، مقامی میڈیا رپورٹس نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میزائل کا وار ہیڈ تقریباً 7 کلومیٹر کی بلندی پر پھٹ گیا، جس سے وسطی اسرائیل میں 8 کلومیٹرکے دائرے میں تقریباً 20 ہتھیاروں کو چھوڑا گیا۔


ٹائمز آف اسرائیل کے فوجی نمائندے ایمانوئل فابیان کی رپورٹ کے مطابق، بم دھماکوں میں سے وسطی اسرائیل کے ایک قصبے ازور میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جس سے نقصان پہنچا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ کلسٹر گولہ بارود کو اندھا دھند بکھیرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مذمت کی جاتی ہے- جن میں سے کچھ فوری طور پر دھماکہ نہیں کر سکتے، جس سے دشمنی ختم ہونے کے کافی عرصے بعد شہریوں کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔