ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی ’موساد‘ کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں ایک شخص کو دی پھانسی

خبر رساں ایجنسی ’میزان‘ کے مطابق ملزم نے اکتوبر 2023 میں اسرائیلی انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ رابطہ اور تعاون شروع کیا۔ 4 ماہ بعد فروری 2024 میں اس کو گرفتار کیا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ایران نے ایک بار پھر اسرائیل کے ایک جاسوس کو تختۂ دار پر لٹکا دیا ہے۔ ایران نے قم شہر میں ایک شخص کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے کا قصوروار پایا، اس کے بعد اسے پھانسی دے دی گئی۔ یہ اطلاع ایرانی عدالت کی آفیشیل خبر رساں ایجنسی ’میزان‘ نے اتوار (19 اکتوبر) کو دی۔ رپورٹ کے مطابق رحم کی درخواست خارج ہونے کے بعد ہفتہ کی صبح پھانسی دی گئی۔ رپورٹ میں ملزم کا نام نہیں بتایا گیا، لیکن کہا گیا کہ اس شخص پر صہیونی حکومت کے ساتھ خفیہ تعاون کا الزام تھا اور اسے زمین پر بدعنوانی اور خدا کے خلاف دشمنی کے الزام میں قصوروار ٹھہرایا گیا۔ یہ دونوں جرم ایران کے اسلامی تعزیرات کے تحت سزائے موت کے قابل ہیں۔

’میزان‘ کے مطابق ملزم نے اکتوبر 2023 میں اسرائیلی انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ رابطہ اور تعاون شروع کیا۔ 4 ماہ بعد فروری 2024 میں اس کو گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ملزم نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی ’موساد‘ کو حساس معلومات فراہم کی اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کے لیے ایران کے اندر مشن انجام دیے۔ جاسوسی کی نوعیت یا گرفتاری کی تاریخ کے بارے میں زیادہ تفصیلات عام نہیں کی گئی ہیں۔


ایران کی عدالت کا کہنا ہے کہ ایسے پھانسی کے فیصلے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ضروری ہے، خاص طور سے اس وقت جب تہران کے مطابق اسرائیل دراندازی اور تخریب کاری کر رہا ہو۔ اس سے قبل 4 اکتوبر کو ایران نے 6 لوگوں کو پھانسی دی تھی، جن پر صوبہ خوزستان میں بم دھماکوں اور مسلح حملوں کا الزام تھا۔ مبینہ طور پر یہ لوگ موساد کے لیے کام کر رہے تھے، افسران کا کہنا ہے یہ گروپ صہیونی حکومت کی خفیہ ایجنسی کے ساتھ براہ راست رابطہ میں رہ کر کام کر رہا تھا۔

اسی طرح کچھ روز قبل 29 ستمبر کو بہمن چوبیاسل نامی ایک دیگر ملزم کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کا قصوروار پایا گیا اور اراک جیل میں پھانسی دی گئی۔ چوبیاسل پر حساس معلومات اسرائیل کو فراہم کرنے کا الزام تھا۔ واضح رہے کہ رواں سال ایران-اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد بھی ایرن نے کم از کم 9 لوگوں کو جاسوسی کے الزام میں پھانسی دیا تھا۔


انسانی حقوق کی تنظیموں اور مغربی حکومتوں نے سیاسی اور جاسوسی سے متعلق جرائم کے لیے ایران میں بڑھتے ہوئے سزائے موت کے واقعات کی مذمت کی ہے۔ تہران کا دعویٰ ہے کہ پھانسی دیے گئے لوگ دشمن کی خفیہ ایجنسیوں کے ایجنٹ تھے، جو دہشت گردی یا تخریب کاری میں شامل تھے۔ ایرانی افسران نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ایران کے اندر خفیہ حملوں کی منصوبہ بندی کی، جس میں جوہری سائنسدانوں کے قتل اور تزویراتی تنصیبات کی سائبر تخریب کاری شامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔