جی 7 ممالک اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں: ایران
ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’جی7‘ کی پالیسیاں ہی خطے اور دنیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ نے جی سیون ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں۔ یہ ردعمل اس بیان کے جواب میں آیا ہے جس میں جی سیون نے بیرون ملک ایرانی مخالفین کے قتل و اغوا، سائبر حملوں اور مغربی ملکوں پر میڈیا یلغار کی مذمت کی تھی۔ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’جی7‘ کی پالیسیاں ہی خطے اور دنیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ ’جی7 ‘ممالک کے ساتھ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے بھی ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں ایران پر "سرحد پار جبر"، مخالفین کے قتل و اغوا کی کوششوں اور یہودی برادریوں کو خوفزدہ کرنے جیسے اقدامات کا الزام لگایا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بیرون ملک سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں جو کہ ریاستوں کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اعلامیے کے مطابق عالمی اتحاد خاموش نہیں بیٹھے گا بلکہ سکیورٹی تعاون اور معلومات کے تبادلے کے ذریعے ان سرگرمیوں کا مقابلہ کرے گا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ایران کی جانب سے صحافیوں کی ذاتی معلومات اکٹھی کرنے اور انہیں افشا کرنے کی کوششیں بھی قابل مذمت ہیں، کیونکہ ان اقدامات کا مقصد مغربی معاشروں میں تقسیم پیدا کرنا ہے۔
دوسری جانب ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران یا اس کی ایٹمی تنصیبات کے خلاف کوئی دشمنانہ اقدام ہوا، بشمول سلامتی کونسل کی منسوخ شدہ قراردادوں کو دوبارہ فعال کرنے کے، تو ایران عالمی ایٹمی ادارے کے ساتھ طے پانے والی حالیہ ترتیبات پر عملدرآمد روک دے گا۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ، اردو)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔