امریکا میں مہنگائی میں اضافہ، سستے قرضوں کی امیدیں دم توڑ سکتی ہیں

امریکہ میں مارچ کے مہینے میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں اضافے کے بعد وہاں کی اسٹاک مارکیٹیں زبردست گراوٹ کے ساتھ کاروبار کر رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

امریکا میں مہنگے قرضوں سے نجات ملنے کی امیدوں کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ امریکہ میں مارچ کے مہینے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ پیٹرول اور شیلٹر کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے صارفین کی قیمتوں کے اشاریہ میں سال بہ سال 0.4 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے، شیلٹر  میں کرایہ بھی شامل ہے۔ مارچ کے مہینے میں کنزیومر پرائس انڈیکس یعنی   صارف قیمت انڈیکس سال بہ سال کی بنیاد پر 3.5 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔ فروری کے مہینے میں مہنگائی کی شرح میں 3.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق امریکی  لیبر ڈیپارٹمنٹ نے بدھ، 10 اپریل 2024 کو افراط زر کی شرح کے اعداد و شمار جاری کیے ۔ مہنگائی کی شرح میں اضافے میں سب سے بڑا حصہ پیٹرول کے ساتھ پناہ گاہ  یعنی شیلٹر کا رہا ہے جس میں کرایہ بھی شامل ہے۔ امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو نے افراط زر کی شرح کو 2 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ فیڈرل ریزرو کی جانب سے جون کے مہینے میں شرح سود میں کمی کی توقع تھی۔ فیڈرل ریزرو نے 2024 میں تین بار شرح سود کم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ لیکن مہنگائی کی شرح میں اضافے سے جون کے مہینے میں شرح سود میں کمی کے امکانات اب تاریک نظر آتے ہیں۔ رائٹرز نے افراط زر کی شرح میں 0.3 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی تھی۔ اور اس کا تخمینہ 3.4 فیصد سالانہ تھا۔ جون 2022 میں مہنگائی کی شرح میں سال بہ سال 9.1 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوئی۔


جون 2024 میں فیڈرل ریزرو کے اجلاس میں شرح سود میں کمی کا امکان تھا۔ لیکن مہنگائی کی شرح میں اضافے کی وجہ سے وہاں اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ دیکھی جارہی ہے۔ ڈاؤ جونز 1.18 فیصد یا 458 فیصد کی کمی کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے۔ نیس ڈیک 180 پوائنٹس یا 1.13 فیصد کی کمی کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے۔ مہنگائی میں اضافے کے باعث شرح سود میں کمی کے امکان کو ٹالنے کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔