انڈونیشیا: کورونا پازیٹو مذہبی پیشوا نے بولا جھوٹ، عدالت نے سنائی 4 سال قید کی سزا

رزک شہاب نے ایک ویڈیو جاری کر بتایا تھا کہ وہ صحت مند ہیں، جب کہ وہ کووڈ ٹیسٹ میں پازیٹو پائے گئے تھے۔ حقیقت کا پتہ لگنے کے بعد عدالت نے انھیں 4 سال قید کی سزا سنائی۔

جیل کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
جیل کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

تنویر

انڈونیشیا کی ایک عدالت نے کورونا انفیکشن سے متعلق غلط جانکاری دینے والے مذہبی پیشوا کو سخت سزا سنائی ہے تاکہ آگے سے کوئی بھی کورونا کو لے کر ایسا عمل انجام نہ دے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق رزک شہاب کورونا انفیکشن کی زد میں آئے تھے، لیکن انھوں نے یہ جانکاری سبھی سے چھپائی، اور جب معاملہ عدالت میں پہنچا تو حقیقت سب کے سامنے آ گئی۔ رزک شہاب کے اس عمل کے لیے عدالت نے انھیں چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ شہاب نے ایک ویڈیو جاری کر بتایا تھا کہ وہ صحت مند ہیں، جب کہ وہ کووڈ ٹیسٹ میں پازیٹو پائے گئے تھے۔ ایسٹ جکارتہ ڈسٹرکٹ کورٹ کے تین ججوں کے ایک پینل نے بتایا کہ شہاب نے اپنی کووڈ-19 جانچ رپورٹ کو لے کر غلط جانکاری دی تھی، اس وجہ سے ان کے رابطے میں آئے لوگوں کی شناخت کرنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔


قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مئی مہینہ میں رزک شہاب کو اسی عدالت میں اپنی بیٹی کی شادی اور مذہبی انعقاد میں لوگوں کو جمع کر کووڈ-19 ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے پر آٹھ مہینے جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔ بہر حال، تازہ فیصلہ سنانے سے قبل عدالت کے باہر کثیر تعداد میں پولیس فورس اور فوج کے جوان تعینات کیے گئے تھے۔ شہاب کی رِہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے ہزاروں حامیوں نے وہاں ریلی نکالنے کی بھی کوشش کی، لیکن پولیس اہلکاروں اور فوجیوں نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ پولیس نے شہاب کے حامیوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے اور پانی کی بوچھاریں بھی کیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔