انگلینڈ میں بھارتی خاتون سے زیادتی، ملزم کی تلاش جاری، پولیس کو اہم سراغ ملا
والسال پولیس چیف سپرنٹنڈنٹ فل ڈولبی نے کہا کہ کمیونٹی میں خوف اور بے چینی کا احساس ہے، اس لیے علاقے میں پولیس کی موجودگی میں اضافہ کیا جائے گا۔

برطانوی پولیس نے شمالی انگلینڈ میں 20 سالہ خاتون کے ساتھ زیادتی کے بعد عوام سے خصوصی اپیل جاری کی ہے۔ انہوں نے کسی سے بھی اپیل کی ہے کہ اگر وہ مشتبہ شخص کو دیکھیں تو واقعہ کی اطلاع دیں۔ ملزم کا تعلق انگلینڈ سے بتایا جاتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ متاثرہ شخص ہندوستانی نژاد ہے۔ ویسٹ مڈلینڈز پولیس کو ہفتے کی شام (25 اکتوبر) کو والسال کے پارک ہال علاقے میں سڑک پر ایک خاتون کی پریشانی میں مبتلا ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔ پولیس نے مشتبہ شخص کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی اور کہا کہ اس جرم کو نسلی بنیاد پر حملہ سمجھا جا رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، کیس کی تفتیش کرنے والے ڈیٹیکٹو سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس) رونن ٹائرر نے کہا، "یہ ایک نوجوان خاتون پر بہت خوفناک حملہ تھا۔ ہم مجرم کو پکڑنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔" ہماری ٹیم شواہد اکٹھے کر رہی ہے اور ملزم کی شناخت کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ اسے جلد گرفتار کیا جا سکے۔
پولیس عوام سے اپیل کر رہی ہے کہ اگر انہوں نے اس وقت علاقے میں کوئی مشکوک شخص دیکھا یا ان کے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج ہے تو معلومات شیئر کریں۔ پولیس کے مطابق حملہ آور ایک سفید فام آدمی ہے جس کی عمر 30 سال ہے، اس کے بال چھوٹے ہیں اور حملے کے وقت اس نے سیاہ لباس پہن رکھا تھا۔
مقامی کمیونٹی کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون ہندوستانی نژاد ہے۔ یہ واقعہ قریب ہی اولڈبری کے علاقے میں ایک برطانوی سکھ خاتون کے ساتھ اس کی نسل کی وجہ سے زیادتی کے چند ہفتے بعد پیش آیا ہے۔ ڈی ایس ٹائر نے کہا کہ دونوں کیسز فی الحال آپس میں منسلک نہیں ہیں۔ والسال پولیس چیف سپرنٹنڈنٹ فل ڈولبی نے کہا کہ کمیونٹی میں خوف اور بے چینی کا احساس ہے، اس لیے علاقے میں پولیس کی موجودگی میں اضافہ کیا جائے گا۔ سکھ فیڈریشن یوکے نے کہا کہ والسال میں متاثرہ ایک پنجابی خاتون تھی اور ملزم نے اس کے گھر میں گھس کر جرم کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔