'ہم نے بلاک کرنے کا حکم نہیں دیا'، ہندوستانی حکومت کی وضاحت

ہندوستانی حکومت نے کہا کہ اس نے ایکس سے 5 جولائی 2025 کی دیر رات مسلسل بات کی اور رائٹرز کو بلاک کرنے کے لیے سختی بھی کی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی  حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے اس دعوے کی تردید کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مرکزی حکومت نے 3 جولائی کو بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز سمیت 2000 سے زائد اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔

حکومت ہند کی آئی ٹی کی وزارت  نے کہا، "کوئی بلاک کرنے کا نیا حکم نہیں دیا گیا۔ حکومت کا رائٹرز اور رائٹرز ورلڈ سمیت کسی بھی بین الاقوامی نیوز چینل کو بلاک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ جب ہندوستان میں رائٹرز اور رائٹرز ورلڈ کو ایکس پلیٹ فارم پر بلاک کیا گیا تو حکومت نے ایکس کو رائٹرز کو ان بلاک کرنے کے لیے کہا، لیکن ایکس کو اس کے لیے 21 گھنٹے لگے۔"


حکومت ہند نے کہا، "ہم نے ایکس کے ساتھ 5 جولائی 2025 کی دیر رات سے مسلسل بات چیت کی اور رائٹرز کو غیر مسدود کروانے کے لیے سختی بھی دکھائی۔ ایکس نے اس عمل سے متعلق تکنیکی خصوصیات کا فائدہ اٹھایا اور یو آر ایل کو غیر مسدود نہیں کیا۔ تاہم، ہر گھنٹے کافی فولو اپ کے بعد، ایکس نے آخر کار رائٹرز اور دیگر یو آر ایل کو 9 جولائی 2025 کی رات 9 بجے کے بعد ان بلاک کر دیا۔"

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی گلوبل افیئر ٹیم نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت ہند نے 3 جولائی کو 2,355 ایکس اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا، جس میں بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے @ رائٹرز اور @ رائٹرز ورلڈ کے ایکس اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔


حکومت ہند نے پیر  یعنی 6 جولائی کو ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے رائٹرز کے ایکس ہینڈل کو بلاک کرنے سے متعلق کوئی حکم نہیں دیا ہے۔ اس کے بعد ہی ایلون مسک کی کمپنی ایکس نے باضابطہ بیان جاری کیا اور ہندوستانی حکومت پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل’اے بی پی‘)