’میرے قتل کے لیے دہشت گردوں کو پیسے دیے گئے‘، عمران خان نے زرداری پر لگایا سنگین الزام

عمران خان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے پاس بدعنوانی کا بہت پیسہ ہے جسے وہ سندھ حکومت سے لوٹتے ہیں اور انتخاب جیتنے پر خرچ کرتے ہیں، انھوں نے ایک دہشت گرد تنظیم کو پیسہ دیا ہے۔

عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے قتل کے لیے ایک نیا منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔ انھوں نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک صدر آصف علی زردار پر ایک کلیدی سازشی ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) صدر نے مبینہ سازش کو ’پلان-سی‘ قرار دیا۔ اس کے لیے انھوں نے زرداری پر قتل کی کوشش کو انجام دینے کے لیے ایک دہشت گرد تنظیم کو پیسے دینے کا الزام لگایا۔

عمران خان نے الزام عائد کیا کہ ’’اب انھوں نے پلان سی بنایا ہے اور اس کے پیچھے آصف زرداری ہیں۔ ان کے پاس بدعنوانی کا بہت پیسہ ہے، جسے وہ سندھ حکومت سے لوٹتے ہیں اور انتخاب جیتنے پر خرچ کرتے ہیں۔ انھوں نے (زرداری نے) ایک دہشت گرد تنظیم کو پیسہ دیا ہے اور طاقتور ایجنسیوں کے لوگ ان کی مدد کر رہے ہیں۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ ’’یہ تین محاذ پر طے کیا گیا ہے اور وہ جلد ہی کارروائی کریں گے۔ میں آپ کو یہ اس لیے کہہ رہا ہوں کیونکہ اگر مجھے کچھ ہوتا ہے تو ملک کو ان لوگوں کو جاننا چاہیے جو اس کے پیچھے تھے، تاکہ ملک انھیں کافی معاف نہ کرے۔‘‘


گزشتہ سال نومبر میں وزیر آباد میں اپنے اوپر ہوئے حملے کا تذکرہ کرتے ہوئے عمران خان نے دعویٰ کیا کہ مذہبی شورش پسندی کے نام پر ’پلان بی‘ کے تحت انھیں مارنے کی سازش تیار کی گئی تھی۔ ’دی ایکسپریس ٹریبیون‘ نے سابق وزیر اعظم کے حوالے سے کہا کہ ’’وہ مجھے مارنے کے منصوبہ میں تقریباً کامیاب ہو گئے تھے، لیکن اب وہ پلان سی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ پہلے چار لوگ تھے جنھوں نے بند کمرے میں مجھے مارنے کی سازش تیار کی۔ وہ کہتے ہیں ’’جب مجھے سازش کے بارے میں پتہ چلا تو میں نے ایک ویڈیو بنائی اور اسے بیرون ملک بھیج دیا اور ایک جلسہ عام میں اعلان کیا کہ اگر کچھ ہوتا ہے تو ویڈیو جاری کر دیا جائے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔