اگر روس G-8 کا حصہ ہوتا تو جنگ نہ ہوتی، اوباما اور ٹروڈو اس کے لئےذمہ دار: ٹرمپ
امریکی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر وہ جو بائیڈن کے بجائے وہ صدر ہوتے تو یوکرین میں جنگ کبھی شروع نہ ہوتی۔ ٹرمپ نے کہا کہ پوتن کی بہت توہین کی گئی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے G-7 سربراہی اجلاس سے قبل بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر روس G-8 میں رہتا تو روس یوکرین جنگ نہ ہوتی۔ ٹرمپ نے اس کے لیے سابق امریکی صدر براک اوباما اور کینیڈا کے سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ سابق امریکی صدر براک اوباما اور کینیڈا کے سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو روس کو G-8 میں نہیں رکھنا چاہتے تھے کیونکہ اس نے کریمیا پر قبضہ کر لیا تھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ 'روس کو G-8 سے نکالنا ایک غلطی تھی، کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر روس ہوتا تو یہ جنگ نہ ہوتی'۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ خود اس وقت صدر ہوتے تو یہ جنگ نہ ہوتی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
روس کو جون 2014 میں کریمیا پر قبضے کے جواب میں G-8 سے نکال دیا گیا تھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ G-8 سے نکالے جانے سے پوتن کی بہت توہین ہوئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہی وجہ ہے کہ پوتن کسی دوسرے G-7 لیڈروں سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ پوتن صرف ان سے بات کرتے ہیں اور کسی سے بات نہیں کرتے۔
ٹرمپ نے کہا کہ "ہمیں دنیا کو چلانا ہے۔ G-7 کبھی G-8 ہوا کرتا تھا اور انہوں نے روس کو باہر نکال دیا، انہیں روس کو واپس آنے دینا چاہیے چاہے یہ سیاسی طور پر درست ہے یا نہیں۔ ہم روس کو شامل کیے بغیر میٹنگ کیوں کر رہے ہیں؟" برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکہ کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے رہنما کینیڈا کے ریزارٹ کنانکس میں ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔