اگر ہندوستان ٹرمپ کی مدد کردے تو پھر امریکہ اور نئی دہلی کے درمیان تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں: امریکی سینیٹر

امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے سب سے اہم کام کے طور پر صدر ٹرمپ کی جنگ کے خاتمے میں مدد کر سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جنوبی کیرولائنا کے امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے ہندوستان سے درخواست کی ہے کہ وہ روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مدد کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ امریکی سینیٹر کا یہ بیان وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان 8 اگست کو فون پر بات چیت کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔ گراہم نے یہ بھی کہا کہ یہ قدم واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہوگا۔

امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے8 اگست کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کی۔ پوسٹ میں، گراہم نے کہا، "جیسا کہ میں ہندوستان میں اپنے دوستوں کو بتاتا رہا ہوں، ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے وہ سب سے اہم کام کر سکتے ہیں جو صدر ٹرمپ کی یوکرین میں جاری خونریزی کو ختم کرنے میں مدد کرنا ہے۔"


انہوں نے کہا، "ہندوستان روس سے سستے تیل کا دوسرا سب سے بڑا خریدار ہے، جو پوتن کی جنگی مشین کو ایندھن فراہم کرتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ پوتن کے ساتھ اپنی حالیہ فون کال میں وزیر اعظم مودی نے اس جنگ کو ایک بار اور ہمیشہ کے لیے منصفانہ اور باعزت طریقے سے ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہوگا۔ میں نے ہمیشہ یہ مان لیا ہے کہ اس معاملے میں ہندوستان کا اثر ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ اس اثر و رسوخ کو سمجھداری سے استعمال کرے گا۔"

امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے یہ بیان وزیر اعظم مودی کے ایکس پوسٹ کے جواب میں دیا، جسے انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ فون پر بات چیت کے بعد ایکس پر شیئر کیا۔ وزیر اعظم  مودی نے اپنی پوسٹ میں کہا تھا، "میں نے اپنے دوست صدر پوتن کے ساتھ بہت اچھی اور تفصیلی بات چیت کی۔" جمعہ  یعنی 8 اگست کو  وزیر اعظم مودی اور صدر پوتن کے درمیان فون پر بات چیت میں، پوتن نے وزیر اعظم  مودی کو یوکرین سے متعلق تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔