اسلام کو جانیں، عربی زبان سیکھیں، اسرائیل نے جاسوسوں کو ٹاسک دیا

اسرائیلی حکومت نے انٹیلی جنس آپریشن کو مزید مضبوط بنانے کے لیے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ اب تمام انٹیلی جنس افسران اور سپاہیوں کے لیے عربی زبان سیکھنا اور اسلامی ثقافت کا مطالعہ کرنا  لازمی  ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اسرائیل کی بنجامن نیتن یاہو حکومت نے انٹیلی جنس نظام کو مزید مضبوط بنانے کی جانب ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ اسرائیل ڈیفنس فورس(آئی ڈی ایف)کے تحت انٹیلی جنس ایجنسی 'امان' (ڈائریکٹوریٹ آف ملٹری انٹیلی جنس) نے تمام انٹیلی جنس افسران اور فوجیوں کے لیے عربی زبان سیکھنا اور اسلام کا مطالعہ کرنا لازمی قرار دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد عربی بولنے والی تنظیمیں جیسے حماس، حزب اللہ اور یمن کے حوثی باغیوں کے رابطے اور کام کو بہتر طور پر سمجھنا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ فیصلہ اکتوبر 2023 میں انٹیلی جنس کی ناکامیوں کے بعد کیا گیا ہے جس میں ان دھڑوں کے حملوں کے بارے میں پیشگی معلومات نہیں مل سکیں۔

اس جامع تربیتی منصوبے کی قیادت جنرل شلومی بائنڈر کر رہے ہیں، جو 'امان' انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کی سربراہ ہیں۔ ان کے بقول، اس کا مقصد تمام انٹیلی جنس افسران کو اسلامی ثقافت کی گہری سمجھ دینا اور آئندہ چند سہ ماہیوں میں عربی زبان میں 50 فیصد سے زیادہ مہارت حاصل کرنا ہے۔ بائنڈر کا کہنا ہے کہ 'اب تک ہم اسلامی ثقافت، زبان اور علاقائی باریکیوں میں کمزور ی پیدا کر رہے ہیں۔ اب ان علاقوں میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کا وقت ہے۔'


آئی ڈی ایف سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ یونٹ 8200 (اسرائیل کے سائبر انٹیلی جنس یونٹ) کے ماہرین کو بھی اس منصوبے میں شامل کیا گیا ہے۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو اب تک حوثی دھڑوں کی بات چیت اور منصوبوں کو سمجھنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے یہ نیا تربیتی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ آرمی ریڈیو کے فوجی نمائندے ڈورون کدوش کے مطابق اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف)اب عربی اور اسلامی تعلیم کے لیے ایک نیا شعبہ قائم کرے گی۔ اس اقدام کا مقصد زبان اور علاقائی تفہیم کو فروغ دینا ہے۔(بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔