امریکہ میں ہیلی کاپٹر حادثہ، سبھی سوار افراد ہلاک، واقعہ کی جانچ شروع
ہیلی کاپٹر کی رابنسن آر66 کے طور پر پہچان کی گئی ہے۔ یہ ایئر لیک ہوائی اڈے کے مغرب میں حادثے کا شکار ہوا۔ مقامی وقت کے مطابق یہ واقعہ قریب 2:45 بجے پیش آیا۔

امریکہ کے مِنے سوٹا کے ٹوئن سٹیز علاقے میں ہوائی اڈے کے قریب ایک ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا، جس میں آگ لگ گئی۔ افسروں نے تصدیق کی ہے کہ اس حادثے میں سبھی سوار کی موت ہو گئی ہے۔ ہیلی کاپٹر کی رابنسن آر66 کے طور پر پہچان کی گئی ہے۔ یہ ایئر لیک ہوائی اڈے کے مغرب میں حادثے کا شکار ہوا۔ مقامی وقت کے مطابق یہ واقعہ قریب 2:45 بجے پیش آیا۔
’نیو یارک پوسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق موقع پر پہنچے ہنگامی عملے نے دیکھا کہ ہیلی کاپٹر پوری طرح آگ میں جل رہا تھا۔ اس میں سوار کوئی بھی مسافر زندہ نہیں تھا۔ پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیم فوراً موقع پر پہنچی اور راحت و بچاؤ کام شروع کیا۔ ہیلی کاپٹر کی جانچ اور حادثے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے افسروں کی ٹیم لگ گئی ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں کتنے لوگ سوار تھے۔ پولیس کے مطابق حادثے کی جگہ غیر رہائشی اور غیر کاروباری علاقوں میں ہے اور زمین پر کسی کے زخمی ہونے کا کوئی بھی اشارہ نہیں ملا۔
واقعہ کی جانکاری فوراً فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کو دی گئی۔ این ٹی ایس بی کے ایک جانچ کنندہ کے اتوار کو مِنے سوٹا پہنچنے کی امید ہے۔ وہ جائے حادثہ کی دستاویز کاری کریں گے اور ملبے کی جانچ کرکے حادچے کی وجوہات کا پتہ لگانے کی کوشش کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ رابنسن آر66 ایک لائٹ ویٹ، سنگل انجن ٹربائن ہیلی کاپٹر ہے جسے رابنسن ہیلی کاپٹر کمپنی نے ڈیزائن کیا ہے۔ اس میں گلاس کاک پٹ اور جدید ایویونکس سسٹم لگا ہوتا ہے جو پائلٹ کو اڑان کے دوران بہتر منظر اور نیوی گیشن سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس کا ڈیزائن چھوٹے کاروباری استعمال، نجی پرواز اور ٹریننگ کے مقاصد کے لیے مناسب ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ پرواز صلاحیت 350 میل ہے اور یہ 24500 کی فٹ کی اونچائی تک اڑ سکتا ہے۔
آر 66 میں ایک پائلٹ اور 4 مسافر کے بیٹھنے کی سہولت ہے۔ اس کا ہلکا وزن اور طاقتور ٹربائن انجن اسے چھوٹے اور درمیانی دوری کے لیے مثالی بناتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی بناوٹ اور ڈیزائن ہیلی کاپٹر کو تیز رفتار، استحکام اور بہتر ایندھن کارکردگی دیتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔