بنگلہ دیش میں عام انتخاب کا اعلان، آئندہ سال 12 فروری کو ہوگی ووٹنگ، ملک میں ضابطہ اخلاق نافذ

بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے عام انتخابات کو نئے بنگلہ دیش کی تعمیر کا تاریخی موقع قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’انتخاب مکمل طور پر آزادانہ اور منصفانہ ہونا چاہیے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>محمد یونس، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بنگلہ دیش میں عام انتخاب کی تاریخ کا اعلان ہو گیا ہے۔ ملک کے چیف الیکشن کمشنر اے ایم ایم ناصرالدین نے بتایا کہ آئندہ سال 12 فروری کو عام انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ ساتھ ہی اسی روز جولائی چارٹر پر ریفرنڈم منعقد کیے جائیں گے۔ اگست 2024 میں طلبہ کی قیادت میں ہوئے پرتشدد مظاہروں کے دوران وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد ملک میں یہ پہلا انتخاب ہوگا۔

بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے عام انتخابات کو نئے بنگلہ دیش کی تعمیر کا تاریخی موقع قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’انتخاب مکمل طور پر آزادانہ اور منصفانہ ہونا چاہیے۔‘‘ الیکشن کمیشن نے صدر محمد شہاب الدین سے ملاقات کر پروگرام کے متعلق معلومات فراہم کیں۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے چیف جسٹس سید رفعت احمد اور چیف ایڈوائزر محمد یونس سے بھی بات کی۔


بنگلہ دیش کے معروف میڈیا آؤٹ لیٹ ’دی ڈیلی اسٹار‘ نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر ناصر الدین نے ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں انتخابی شیڈول کا اعلان کیا۔ انتخابی شیڈول کے بارے میں بتایا گیا کہ پارلیمانی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی 29 دسمبر 2025 تک داخل کیے جائیں گے۔ 30 دسمبر سے 4 جنوری 2026 تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی۔ 20 جنوری کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے، جبکہ 21 جنوری کو انتخابی نشان اور امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی 22 جنوری سے 10 فروری کی صبح 7:30 بجے تک انتخابی مہم چلانے کی اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ اس بار ووٹنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھایا گیا ہے۔ ووٹنگ صبح 7:30 بجے سے شام 4:30 بجے تک ہوگی۔ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کہ ووٹرز کو 2 بیلٹ ڈالنے ہوں گے، ایک انتخاب کے لیے اور دوسرا ریفرنڈم کے لیے۔ بیرون ممالک مقیم بنگلہ دیشیوں کے لیے آن لائن پوسٹل بیلٹ رجسٹریشن کا انتظام ہے۔ غور طلب ہے کہ 10 دسمبر کی شام تک بیرون ممالک میں مقیم تقریباً 3 لاکھ بنگلہ دیشی ووٹرز اپنے نام کا اندراج کرا چکے تھے۔


بہرحال، بیلٹ پیپر پر صرف پارٹی اور آزاد امیدواروں کے دیے گئے انتخابی نشانات ہوں گے، نام نہیں ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ملک بھر میں 42761 پولنگ مراکز اور 244739 پولنگ بوتھ ہیں۔ ان بوتھوں پر تقریباً 12.76 کروڑ ووٹرز ہیں۔ اس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ جبکہ بیلٹ پیپر اور دیگر سامان انتخاب سے ایک روز قبل پولنگ مراکز پر بھیج دیے جائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ انتخابی شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا۔ امیدواروں کو 48 گھنٹوں میں پوسٹر اور بینر ہٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ مشیروں اور اعلیٰ سرکاری افسران کو انتخابی مہم کے لیے سرکاری سہولیات استعمال کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ فی الحال حکومت کسی نئے ترقیاتی منصوبے کی منظوری یا افتتاح نہیں کرے گی۔ انتخابی مہم صرف 3 ہفتے قبل شروع ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔