غزہ: امدادی اشیاء تک پہنچنے کی کوشش کر رہے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ، 67 افراد جاں بحق

اسرائیلی فوج نے اتوار کو سنٹرل غزہ کے علاقوں کو خالی کرنے کے لیے نئی وارننگ جاری کی ہے۔ دیر البلا میں لوگوں سے جگہ خالی کرنے کو کہتے ہوئے پرچے گرانے کے بعد فلسطینیوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب/یوٹیوب</p></div>

ویڈیو گریب/یوٹیوب

user

قومی آواز بیورو

غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ وہیں اس درمیان فلسطینی علاقے غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اتوار کو امدادی اشیاء تک پہنچنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ میں کم سے کم 67 لوگوں کی موت ہو گئی۔

وزارت صحت اور مقامی اسپتالوں کے مطابق سب سے بڑا حادثہ شمالی غزہ میں ہوا جہاں اسرائیل سے ملحق جیکم کراسنگ سے ہوتے ہوئے امدادی اشیا شمالی غزہ میں پہنچ رہی تھی، وہیں اس دوران اقوام متحدہ کے امدادی ٹرکوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے کم سے کم 67 فلسطینیوں کی جان چلی گئی۔ اس حادثے میں 150 سے زیادہ لوگوں کے زخمی ہونے کی بات بھی کہی گئی ہے۔ ان میں کئی زخمی ایسے ہیں جن کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔


اس واقعہ پر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے فوجیوں نے اتوار کو شمالی غزہ میں ہزاروں لوگوں کی بھیڑ پر وارننگ کے طور پر گولیاں چلائیں، جس سے کہ فوری خطرے کو دور کیا جا سکے۔ فوج نے صفائی پیش کی کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھا چڑھ کر بتائی جا رہی ہے اور ہم جان بوجھ کر انسانی امدادی ٹرکوں کو نشانہ نہیں بنا رہے ہیں۔ وہیں کچھ چشم دیدوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فوج نے لوگوں کی بھیڑ پر تابڑ توڑ گولیاں چلائیں۔

اقوام متحدہ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں داخلہ کرنے کے فوراً بعد امدادی اشیا لے جا رہے ڈبلیو ایف پی کے 25 ٹرکوں کے قافلے کا سامنا بھوکے شہریوں کی بھیڑ سے ہوا، جن پر گولی باری کی گئی۔


شمالی غزہ میں ہوئے حملے ان علاقوں میں نہیں ہوئے جو غزہ ہیومینیٹیرین فنڈ (جی ایچ ایف) سے جڑے ہیں۔ جی ایچ ایف ریاستہائے متحدہ امریکہ اور اسرائیل کی حمایت والی ایک تنظیم ہے جو غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے درمیان کھانے کے پیکٹس کی تقسیم کرتی ہے۔ عینی شاہدین اور صحت اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جی ایچ ایف کی تقسیم والے مقامات تک پہنچنے کی کوشش میں اب تک سینکڑوں لوگ اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی گولی باری میں مارے جا چکے ہیں۔

رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ایک افسر نے بتایا ہے کہ ہم بڑھتی اموات اور بھوک کے بحران سے ناراض ہیں اور اس سے قطر میں چل رہے جنگ بندی مذاکرات پر بُرا اثر پڑ سکتا ہے۔


وہیں اسرائیلی فوج نے اتوار کو سنٹرل غزہ کے علاقوں کو خالی کرنے کے لیے نئی وارننگ جاری کی ہے۔ آئی ڈی ایف کے ذریعہ وسطی غزہ کے دیر البلا میں لوگوں سے جگہ خالی کرنے کو کہتے ہوئے پرچے گرائے جانے کے بعد وہاں کے باشندوں نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے علاقے کے تین گھروں پر حملہ کیا۔ درجنوں کنبے اپنا کچھ سامان لے کر گھر چھوڑنے لگے۔ لاکھوں شہری دیر البلا علاقے میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔