ہندوستان کے ساتھ تعلقات خراب نہ کریں اور چین کو رعایت نہ دیں: سابق سفیر نکی ہیلی کا ٹرمپ کو مشورہ
اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر نکی ہیلی نے ٹرمپ کو مشورہ دیا کہ وہ چین کو رعایت نہ دیں اور ہندوستان جیسے مضبوط اتحادی کے ساتھ اپنے تعلقات خراب نہ کریں۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل5 اگست کو کہا کہ وہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ہندوستان پر محصولات میں مزید اضافہ کریں گے۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان روسی تیل خرید رہا ہے اور روسی جنگی مشین کو فروغ دے رہا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ میں امریکہ کی سابق سفیر نکی ہیلی نے ڈونالڈ ٹرمپ کو مشورہ دیا ہے کہ امریکہ کو چین کو کوئی رعایت نہیں دینی چاہیے، وہ سب سے زیادہ تیل روس سے خریدتا ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکہ کی سابق سفیر نکی ہیلی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے ٹرمپ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات خراب نہ کریں۔ انہوں نے کہا، "ہندوستان کو روس سے تیل نہیں خریدنا چاہیے، لیکن چین جو ہمارا مخالف ہے اور روسی ایرانی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے، کو 90 دن کے لیے ٹیرف میں ریلیف دیا گیا ہے۔ چین کو چھوٹ نہ دیں اور ہندوستاان جیسے مضبوط اتحادی کے ساتھ اپنے تعلقات خراب نہ کریں۔"
امریکی صدر ٹرمپ نے سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستان پر محصولات میں اضافہ کریں گے اور پہلے سے طے شدہ 25 فیصد کی شرح پر نظر ثانی کریں گے۔ انہوں نے کہا، "ہندوستان میں سب سے زیادہ ٹیرف ہے، ہم ہندوستان کے ساتھ بہت کم تجارت کرتے ہیں، ہم نے 25 فیصد پر اتفاق کیا تھا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ میں اگلے 24 گھنٹوں میں اس میں بہت زیادہ اضافہ کروں گا۔"
ٹرمپ نے اس سے قبل 4 اگست کو ہندوستان پر ٹیرف بڑھانے کی دھمکی دی تھی، جس کے بعد روس کھل کر بھارت کی حمایت میں کھڑا ہو گیا۔ روس نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ کی جانب سے اس طرح کا دباؤ بنانے کی حکمت عملی کو غیر قانونی قرار دیا۔ روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس ہندوستان کے خلاف امریکی دھمکیوں سے آگاہ ہے، روس ایسے بیانات کو جائز نہیں سمجھتا۔
روس نے کہا، "خودمختار ممالک کو اپنے تجارتی شراکت داروں، تجارتی اور اقتصادی تعاون میں شراکت داروں کا انتخاب کرنے اور کسی خاص ملک کے مفاد میں تجارتی اور اقتصادی تعاون کے انتظامات کا انتخاب کرنے کا حق ہونا چاہیے۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔