شیناواترا 15 سال کی جلاوطنی کے بعد منگل کو تھائی لینڈ واپس لوٹیں گے

تھائی لینڈ کے سابق وزیراعظم  نے کہا کہ وہ لوگوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتے۔ وہ چاہتے ہیں کہ سب ایک دوسرے سے پیار کریں اور ملک میں امن رہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

تھائی لینڈ کے سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناواترا 15 سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد منگل کو وطن واپس لوٹیں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم کی بیٹی پتونگتارن شیناواترا، جو پھو تھائی پارٹی کی وزارت عظمیٰ کے امیدواروں میں سے ایک ہیں، نے انسٹاگرام پر کہاکہ "منگل 22 اگست کو صبح 9 بجے میں اپنے والد تھاکسن کو ڈان میوانگ ایئرپورٹ پر لینے جاؤں گی۔ "

سابق وزیر اعظم نے ہفتہ کو بی بی سی کو بتایاکہ "میں لوگوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتا۔ میں چاہتا ہوں کہ سب ایک دوسرے سے پیار کریں۔ میں ملک میں امن چاہتا ہوں۔"انہوں نے کہا کہ"میں بوڑھا ہو گیا ہوں، مجھے اپنے پوتے پوتیوں کی یاد آتی ہے، میں اپنے خاندان کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں۔‘‘


سابق وزیراعظم کی واپسی دوپہر کو ووٹ کے ساتھ ہوگی۔ ان کے ووٹ سے سیاسی تعطل ختم ہو جائے گا۔ ووٹ اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا تھاکسن سے وابستہ فو تھائی پارٹی سے تعلق رکھنے والی سریتھا تھاوسین کو وزیر اعظم کے طور پر منظور کیا گیا ہے اور مئی کے عام انتخابات کے بعد سے مہینوں کی سیاسی غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہو جائے گا۔

وزیر اعظم بننے کے لیے سریتھا کو 500 منتخب اراکین پارلیمنٹ اور 250 رکنی سینیٹ میں اکثریت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔


واضح رہے کہ سال 2006 میں تھاکسن شیناوترا (74) کو ایک فوجی بغاوت کے ذریعے معزول کر دیا گیا تھا اور اس کے بعد سے وہ 15 سال تک خود ساختہ جلاوطنی میں تھے۔ تھاکسن طویل عرصے سے کہہ چکے ہیں کہ وہ وطن واپس آنا چاہتے ہیں لیکن انہیں کئی فوجداری الزامات کا سامنا ہے، جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی طور پر محرک ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔