’روس اپنے دشمنوں کو شکست دینے کے لیے کافی مضبوط‘، پوتن کی حمایت میں سابق صدر میدویدیو کا بیان
یوکرین جنگ کے درمیان روس کے سابق صدر میدویدیو نے طویل مدت سے چلی آ رہی روسوفوبیا کی روایت کے سبب مغرب پر اپنے ملک کے خلاف ہائبرڈ جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کیا۔
یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کے سبب چوطرفہ تنقید کا سامنا کر رہے روس کے صدر پوتن کو سابق صدر دمیتری میدویدیو کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ یوکرین مہم کے درمیان میدویدیو نے طویل مدت سے چلی آ رہی روسوفوبیا کی روایت کے سبب مغرب پر اپنے ملک کے خلاف ہائبرڈ جنگ شروع کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ زبردست دباؤ کے باوجود ماسکو عالمی نظام کے اپنے نظریہ کا دفاع کرے گا۔
سابق صدر میدویدیو کے مطابق لگاتار بڑھتے روس مخالف جذبہ کا سبب یہ ہے کہ ماسکو دنیا میں ایک مضبوط طاقت بن گیا ہے، جو اپنے مفادات کے لیے کھڑے ہونے اور بیرون ممالک میں اپنے شہریوں کی حفاظت کرنے میں اہل ہے۔ ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ مغرب، روس کو کمزور اور پوری طرح سے نرم بنانا چاہتا ہے۔ بہتر ہوگا، اسے الگ کر دیں۔‘‘
آر ٹی کے مطابق میدویدیو نے جمعرات کو کہا کہ ’’مغرب کا شدت پسند روسوفوبیا ظاہری طور پر کبھی بھی نیچے تک نہیں پہنچے گا۔ ہماری سرحدوں تک ناٹو کی توسیع، سبھی محاذ پر ہمارے ملک کے خلاف معاشی اور اطلاعاتی جنگ، نہ ختم ہونے والے خطرے اور دھمکی، بیرون ممالک میں ہمارے شہریوں کا زبردست استحصال یہ سب بین الاقوامی حالات کے زیادہ اضافہ کا سبب ہے، جو پوری دنیا ان دنوں تجربہ کر رہی ہے۔‘‘
سابق صدر میدویدیو نے ماسکو کے تئیں اپنی پالیسیوں کو غیر اخلاقی اور مجرمانہ بتاتے ہوئے مغربی لیڈروں پر دوہرا پیمانہ رکھنے اور دھوکہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے ایمانداری سے ان کے ساتھ اچھے رشتے بنانے کی کوشش کی۔‘‘ میدویدیو نے کہا کہ زبردست دباؤ اور مخالفت کے باوجود روس اپنے دشمنوں کو ہرانے اور اپنے قومی مفادات کی حفاظت کرنے کے لیے کافی مضبوط ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔