یوروپین پارلیمنٹ نے روس کو ’دہشت گردی اسپانسر کرنے والا ملک‘ قرار دیا، یوکرین پر حملے سے ناراض

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوروپی پارلیمنٹ کے اراکین کا کہنا ہے کہ روس نے قصداً یوکرین کی شہری آبادی پر حملے کیے اور مظالم ڈھائےـ

یوروپین پارلیمنٹ، تصویر آئی اے این ایس
یوروپین پارلیمنٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

روس کے ذریعہ یوکرین پر کیے گئے حملے اور مہینوں سے جاری جنگ کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ یوروپین پارلیمنٹ نے روس کو ’دہشت گردی اسپانسر کرنے والا ملک‘ قرار دے دیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ یوروپی یونین نے دلیل دی ہے کہ ماسکو کے فوجی حملوں نے توانائی پر مبنی بنیادی ڈھانچے، اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گاہوں جیسے شہری اہداف پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔ اس نے یوکرین پر کیے حملوں کو ظالمانہ اور غیر انسانی عمل قرار دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یوروپی پارلیمنٹ کے اراکین کا کہنا ہے کہ روس نے قصداً یوکرین کی شہری آبادی پر حملے کیے اور مظالم ڈھائے۔ ان اراکین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماسکو نے شہری بنیادی ڈھانچے کی تباہی، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے خلاف جنگی جرائم کا عمل انجام دیا ہے۔


واضح رہے کہ روس نے 24 فروری 2022 کو یوکرین کے خلاف جنگ شروع کی تھی۔ گزشتہ 10 ماہ کے دوران یوکرین پر روس نے 4700 سے زائد میزائلیں داغی ہیں۔ یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی کا کہنا ہے کہ ان میزائلوں کا یوکرین پر کافی خطرناک طریقے سے استعمال کیا گیا جس سے بڑی تعداد میں جانی و مالی نقصان ہوا۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ حملوں میں یوکرین کے سینکڑوں شہر پوری طرح سے برباد ہو گئے۔

بہرحال، سردی کا موسم شروع ہونے کے باوجود روس کا یوکرین پر حملہ جاری ہے۔ اس درمیان یوکرین کے افسران نے حال ہی میں روس سے آزاد کرائے گئے خراسا اور پڑوسی مائیکولیف علاقوں کے لوگوں سے سردیوں کے پیش نظر علاقہ چھوڑنے کو کہا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ بنیادی ڈھانچے کو پہنچے نقصان کے سبب شہریوں کے لیے سردی میں زندگی گزارنا مشکل ہو سکتی ہے۔ یوکرین کی نائب وزیر اعظم ایرینا ویریشچک نے کہا کہ دونوں جنوبی علاقوں میں روسی افواج نے گزشتہ ماہ میں لگاتار گولی باری کی ہے، اس لیے شہریوں کو یوکرین کے اختیار والے مغرب کے محفوظ مقامات میں جانے کے لیے کہا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔