یوروپی یونین غزہ کی تعمیر نو میں حصہ لینے کے لیے تیار
یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے مجوزہ جامع منصوبے کے نفاذ میں اپنے دستیاب مختلف ذرائع کے ذریعے حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔

یوروپی یونین نے غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ جامع منصوبے کے پہلے مرحلے پر طے پانے والے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس معاہدے کا مقصد فوری جنگ بندی اور مغویوں کی رہائی کو یقینی بنانا ہے۔
یورپی یونین نے اپنے بیان میں کہا "ہم غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے مجوزہ جامع منصوبے کے نفاذ میں اپنے دستیاب مختلف ذرائع کے ذریعے حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ یورپی یونین غزہ کی پٹی کے استحکام اور تعمیرِ نو میں تعاون کے لیے بھی آمادہ ہے۔
تنظیم نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ معاہدے پر کسی تاخیر کے بغیر مکمل عمل درآمد کریں تاکہ جنگ بندی مستقل شکل اختیار کرے، تمام مغویوں کی رہائی ممکن ہو اور انسانی امداد بلا رکاوٹ پہنچ کر مستحکم انداز میں تقسیم کی جا سکے۔یورپی یونین نے یہ بھی کہا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی اور اس کی جاری اصلاحات کی حمایت جاری رکھے گی۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ جمعے کی دوپہر غزہ کی پٹی میں نافذ العمل ہو گیا۔ اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا "جنگ بندی کا معاہدہ دوپہر 12 بجے سے نافذ ہو گیا ہے ... اسرائیلی افواج اپنی نئی تعیناتی کی حدود میں منتقل ہونا شروع ہو گئی ہیں تاکہ جنگ بندی اور مغویوں کی واپسی کے معاہدے پر عمل درآمد کیا جا سکے۔" ساتھ ہی فوج نے خبردار کیا کہ بعض علاقے اب بھی "شہریوں کے لیے نہایت خطرناک" ہیں۔
غزہ کے شہری دفاع کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے کئی علاقوں خصوصاً غزہ شہر اور خان یونس سے انخلا شروع کر دیا ہے اور تقریباً ڈھائی لاکھ شہری جنگ بندی کے نفاذ کے بعد شمالی غزہ کے تباہ شدہ علاقوں کی طرف واپس لوٹ آئے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر نے بدھ کی شب اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ یہ اتفاق رائے شرم الشیخ میں مصر، قطر، امریکا اور ترکی کی ثالثی میں ہونے والی بالواسطہ بات چیت کے نتیجے میں سامنے آیا۔ اس معاہدے نے غزہ میں دو سال سے جاری تباہ کن جنگ کے خاتمے کی ایک نئی امید پیدا کی ہے۔
تاہم منصوبے کے مطابق غزہ کی پٹی کا تقریباً 53 فی صد حصہ فی الحال اسرائیلی کنٹرول میں رہے گا، جب کہ دوسرے مرحلے میں اسرائیلی فوج باقی علاقوں سے بھی انخلا عمل میں لائے گی۔ یہاں تک کہ اس حفاظتی پٹی (بفر زون) تک جو غزہ کی کل زمین کا تقریباً 15 فی صد بنتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔