سوڈان میں قدرت کا قہر: لینڈ سلائڈ کے بعد ملبے میں تبدیل ہوا پورا گاؤں، 1000 لوگوں کی موت، صرف ایک بچہ رہا زندہ
سوڈان لبریشن موومنٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مردوں، خواتین اور بچوں کی لاشیں ملبے میں دبی ہیں اور انہیں نکالنے کے لیے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ایجنسیوں سے مدد کی اپیل کی گئی ہے۔

دنیا بھر میں قدرت اپنا قہر دکھا رہی ہے۔ ایک طرف جہاں افغانستان میں خوفناک زلزلے نے سینکڑوں لوگوں کی جان لے لی وہیں افریقی ملک سوڈان میں لینڈ سلائڈ نے بھاری تباہی مچائی ہے۔ سوڈان لبریشن موومنٹ نے اطلاع دی ہے کہ یہاں لینڈ سلائڈ سے کم سے کم 1000 لوگوں کی موت ہو گئی۔ یہاں تباہی اس قدر ہوئی کہ مغربی سوڈان کے ماررا پہاڑی علاقے میں پورا کا پورا گاؤں ہی تباہ ہو گیا۔ یہ دارفور علاقے میں آتا ہے۔ یہاں صرف ایک بچہ ہی معجزاتی طور پر زندہ بچ سکا۔ اس وقت سوڈان میں حالات کافی خوفناک ہیں۔
عبدالواحد محمد نور کی قیادت والے گروپ نے اپنے ایک بیان میں اطلاع دیتے وہئے کہا کہ شدید بارش کی وجہ سے لینڈ سلائڈ کا واقعہ پیش آیا، جس نے ایک پورے گاؤں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا اور وہ مٹی میں دھنس گیا۔ دارفور علاقے پر تحریک کار گروپ کا کنٹرول ہے۔ اس گروپ نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں سے مدد طلب کی ہے۔ اس لینڈ سلائڈ میں ہزاروں مرنے والوں میں مرد، خواتین اور بچے سبھی شامل ہیں۔
ایس ایل ایم نے ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ مردوں، خواتین اور بچوں کی لاشیں ملبے میں دبی ہیں اور انہیں نکالنے کے لیے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ایجنسیوں سے مدد کی اپیل کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا،’’گاؤں پوری طرح سے مٹ گیا ہے جو بھی تھا، وہ ملبہ بن چکا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ سوڈان میں پہلے سے ہی جنگ چل رہی ہے۔ وہاں کے عوام جنگ سے پیدا حالات سے نپٹنے کی کوشش کر ہی رہے تھے کہ اس قدرتی آفت نے انہیں اپنی زد میں لے لیا۔ یہاں لوگوں کے سامنے فاقہ کشی کی نوبت ہے۔ سوڈان کی آرمی اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان خانہ جنگی چل رہی ہے۔ اس جنگ کے سبب دارفور علاقہ پہلے سے ہی متاثر ہے، جنگ کے نقصان سے بچنے کے لیے لوگوں نے ماررا پہاڑی علاقے میں پناہ لی ہے۔