ایلن مسک اور ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ کی فضیحت کرا دی، روس نے مزہ لیتے ہوئے کہا ’میں صلح کروا دوں گا‘
امریکہ میں چل رہی رسہ کشی کا روس خوب مزہ لے رہا ہے۔ روس کے سابق صدر دمتری میدویدیو نے ٹرمپ اور مسک کے درمیان صلح تک کرانے کی پیشکش کر دی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور صنعت کار ایلن مسک کے درمیان کا تنازعہ اب وہائٹ ہاؤس سے نکل کر سڑک پر آ گیا ہے۔ دونوں ایک دوسرے پر عوامی طور سے نشانہ لگا رہے ہیں اور دنیا بھر میں امریکہ کی فضیحت ہو رہی ہے۔ امریکہ میں چل رہی اس رسہ کشی کا مزہ روس بھی خوب لے رہا ہے۔ روس کے سابق صدر دمتری میدویدیو نے ٹرمپ اور مسک کے درمیان صلح تک کرانے کی پیشکش کر دی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اگر اس کے لیے انھیں مناسب فیس دی جائے، تو وہ ثالث بننے کو تیار ہیں۔
سابق روسی صدر نے مذکورہ بالا بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہم ایک مناسب فیس لے کر ڈی اور ای کے درمیان امن معاہدہ کروانے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے بدلے میں ہم پیمنٹ کے طور پر اسٹارلنک کے شیئر بھی قبول کر لیں گے۔ لڑو مت دوستوں۔‘‘ دمتری کے اس پوسٹ پر ایلن مسک نے ہنسنے والا ایک اموجی شیئر کر جواب بھی دیا ہے۔
دراصل روس اور یوکرین کے درمیان چل رہی جنگ کو ختم کرانے اور امن معاہدہ کرانے کا ذمہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اٹھایا تھا۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے دمتری کا یہ پوسٹ سامنے آیا ہے۔ توجہ طلب ہے کہ اس سے قبل روس کے ایک رکن پارلیمنٹ نے ٹرمپ سے تنازعہ کے بعد ایلن مسک کو روس میں پناہ لینے کا مشورہ دے دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ اگر مسک کو سیاسی پناہ کی ضرورت ہوگی تو روس یقینی طور پر انھیں پناہ فراہم کرے گا۔ روسی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اگر آپ کو امریکہ میں مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو ہمارے پاس آئیے۔ روس میں آپ کو قابل اعتماد ساتھی اور ٹیکنیکل کریٹویٹی کی پوری آزادی ملے گی۔
دراصل ڈونالڈ ٹرمپ نے ایلن مسک کی کمپنیوں کے ساتھ سارے معاہدے توڑنے اور سبسیڈی بند کرنے کی تنبیہ دی ہے۔ ایلن مسک نے ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں ناسا کو دیا اپنا ڈریگن کیپسول واپس لینے کی دھمکی دی اور کہا کہ اگر وہ ٹرمپ کو انتخاب میں خرچ کرنے کے لیے دولت نہیں دیتے، تو ٹرمپ انتخاب ہار جاتے۔ مسک نے خود کی سیاسی پارٹی بنانے کی بات بھی کہی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔