مصر اور چین مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے مل کر کام کریں گے

دونوں ممالک نے  عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تعلقات میں امن کے لیے امکانات پیدا کرنے کی ذمہ داری قبول کرے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مصر اور چین مسئلہ فلسطین کا ٹھوس اور جامع حل تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔مصر کی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز کہا کہ وزیر خارجہ سامح شکری اور ان کے چینی ہم منصب وانگ یی نے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور جامع حل تلاش کرنے کے مقصد سے اپنے ممالک کی کوششوں میں ہم آہنگی جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

مصری وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "مصر اور چین نے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور مستقل حل تلاش کرنے کے لیے رابطہ اور ہم آہنگی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔"وزارت نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں نے مسٹر وانگ کی قیادت میں چینی وفد کے قاہرہ کے دورے کے دوران تحریر پیلس میں ہونے والی میٹنگ میں حماس-اسرائیل تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا۔


بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے غزہ کی پٹی میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تعلقات میں امن کے لیے امکانات پیدا کرنے کی ذمہ داری قبول کرے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف زبردست راکٹ حملہ کیا، جب کہ اس کے جنگجوؤں نے سرحد پار جاکر فوجیوں اور شہریوں پر فائرنگ کی ۔ اسرائیل میں 1,200 سے زائد افراد ہلاک اور 240 کے قریب افراد کو اغوا کیا گیا تھا۔ اسرائیل نے جارحانہ حملے شروع کرکے حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ فلسطینی علاقے میں زمینی کارروائی جاری رکھی ہے۔ مقامی حکام نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں اب تک 23,800 سے زائد افراد جاں بحق  ہو چکے ہیں۔


24 نومبر کو، قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی اور کچھ قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ساتھ ہی غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے معاہدے کی ثالثی کی تھی۔ جنگ بندی میں کئی بار توسیع کی گئی مگر یکم دسمبر کو اس کی میعاد ختم ہو گئی اور اسرائیل کی جنگی کارروائی تاحال جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔