’پہلے کھائیے، پیمنٹ بعد میں کیجیے‘، فوڈ ڈیلیوری کمپنی ’ڈیلیورو‘ نے پیش کی دلچسپ اسکیم

بی این پی ایل سروس ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں کافی مشہور ہے، اس کے تحت صارفین کو ایک طے مدت میں یا قسطوں میں ادائیگی کرنے کی سہولت ملتی ہے۔

تصویر ٹوئٹر @Deliveroo
تصویر ٹوئٹر @Deliveroo
user

قومی آوازبیورو

فوڈ ڈیلیوری کمپنیاں لوگوں کو متوجہ کرنے کے لیے طرح طرح کی اسکیمیں چلاتی رہتی ہیں۔ کبھی مخصوص کھانوں پر زیادہ سے زیادہ چھوٹ دی جاتی ہے، کبھی خاص پیکیج کے ساتھ مفت مٹھائیاں دستیاب کی جاتی ہیں، اور کئی بار تو ایسا بھی ہوتا ہے کہ ’فیملی پیک‘ پر زبردست چھوٹ ملتی ہے۔ لیکن کیا آپ ایک ایسی اسکیم کے بارے میں جانتے ہیں جب آپ بغیر رقم ادا کیے کھانا منگوا سکیں، اور پھر اپنی سہولت کے مطابق بعد میں پیمنٹ کریں۔ کچھ ایسی ہی اسکیم فوڈ ڈیلیوری کمپنی ’ڈیلیورو‘ نے شروع کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی ڈیلیوری کمپنی ’ڈیلیورو‘ نے ’پہلے کھائیے، بعد میں پیمنٹ کیجیے‘ (ایٹ ناؤ پے لیٹر) اسکیم کی شروعات کی ہے۔ یعنی صارفین اپنی مرضی کے مطابق کبھی بھی کھانا کھا سکتے ہیں جس کے لیے پیمنٹ انھیں بعد میں کرنا ہوگا۔ اس اسکیم کو شروع کرنے سے پہلے ڈیلیورو کمپنی نے ’کلارنا‘ نامی فنانشیل کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ اس کے تحت گاہک ’پہلے خریدو اور بعد میں پیمنٹ کرو‘ (بائی ناؤ پے لیٹر یعنی بی این پی ایل) متبادل کا استعمال کر سکتے ہیں۔


ویسے دیکھا جائے تو بی این پی ایل سروس ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں کافی مشہور ہے۔ اس کے تحت صارفین کو ایک طے مدت میں یا قسطوں میں ادائیگی کرنے کی سہولت ملتی ہے۔ لوگ بیشتر اس کا استعمال کپڑے اور دیگر ضروری چیزیں خریدنے میں کرتے ہیں۔

بہرحال، کئی لوگوں نے ڈیلیورو کی اسکیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی سہولت ملنے سے لوگ بڑی تعداد میں قرض لیں گے۔ اتنا ہی نہیں، کھانے میں ہمیشہ سہولت کی وجہ سے صحت پر منفی اثر بھی پڑ سکتا ہے۔ کچھ لوگوں نے پیمنٹ سے متعلق کئی طرح کے خدشات کا بھی اظہار کیا ہے۔ اس معاملے میں ’کلارنا‘ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ گاہکوں کو کریڈٹ اسکور کو لے کر فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ’کلارنا‘ کے ترجمان نے کہا کہ لوگ پہلے سے فوڈ ڈیلیوری کے لیے کریڈٹ کارڈ سے پیمنٹ کرتے ہیں۔ کئی بار انھیں اس کے بدلے سود بھی دینا پڑ جاتا ہے۔ لیکن اب گاہکوں کے پاس یہ متبادل ہے کہ وہ اپنے کھانے کا پیمنٹ بعد میں کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔