شدید زلزلہ کے جھٹکے سے لرز گئی ترکی کی زمین، ازمیر میں کئی عمارتیں منہدم، دیکھیے تصویریں

اب تک زلزلہ کی زد میں آنے سے کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے لیکن ترکی کے ازمیر شہر کی جو تصویریں سامنے آئی ہیں، اس میں کئی عمارتیں منہدم نظر آ رہی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ترکی میں طاقتور زلزلہ کی وجہ سے کئی عمارتوں کے منہدم ہونے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق زلزلہ اس قدر تیز تھا کہ دیکھتے ہی دیکھتے کچھ عمارتیں زمیں دوز ہو گئیں۔ یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کا کہنا ہے کہ مغربی ازمیر علاقہ کے ساحل سے تقریباً 17 کلو میٹر (11 میل) دور 7.0 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق فی الحال اس زلزلہ کی زد میں آنے سے کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے لیکن ترکی کے ازمیر شہر کی جو تصویریں سامنے آ رہی ہیں، اس میں کئی عمارتیں منہدم نظر آ رہی ہیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مالی طور پر اس زلزلہ سے کافی نقصان ہوا ہے۔ یو ایس جیولوجیکل سروے نے جو اطلاع دی ہے اس کے مطابق ترکی کے علاوہ اتھینز اور گریس بھی زلزلہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس زلزلہ کی وجہ سے ازمیر میں سونامی کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں انتظامیہ کی جانب سے وارننگ جاری کیے جانے کی بھی خبریں مل رہی ہیں۔


میڈیا میں آ رہی کچھ خبروں میں ازمیر کے میئر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اب تک یہاں کی کم از کم 20 عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ حالانکہ خبر رساں ادارہ رائٹرس کے مطابق ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سویولو کا کہنا ہے کہ ساحل سمندر پر بسے ازمیر کے دو اضلاع میں چھ عمارتیں منہدم ہوئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ گریس کے ساموس جزیرہ میں بھی زلزلہ کے تیز جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ یہاں سے بھی تباہی کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

قابل ذکر ہے کہ جنوری میں ترکی کے سبریس میں بھی زبردست زلزلہ آیا تھا جس میں 30 سے زائد لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 1600 سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں ترکی کے ازمیر شہر میں سال 1999 میں خوفناک زلزلہ آیا تھا جس میں 17 ہزار لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Oct 2020, 7:55 PM