آگ کے رخ بدل لینے سے لاس اینجلس میں بڑے پیمانے پر ہنگامہ
امریکہ کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے اب رخ بدل لیا ہے، جس کے نتیجے میں مزید لوگوں کو نکالنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اور فائر ڈیپارٹمنٹ کے لیے ایک نیا چیلنج ہے۔

کیلیفورنیا میں بھڑکتی آگ نے کل یعنی11 جنوری کو رخ بدل لیا ہے جس سے کئی علاقوں میں صورتحال مزید سنگین ہو گئی۔ حکام نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم دیا ہے جبکہ آگ پر قابو پانا فائر ڈیپارٹمنٹ کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ دریں اثنا، ہالی وڈ کی مشہور شخصیات سمیت ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے، لاس اینجلس کے رہائشیوں نے یہ جاننے کا مطالبہ کیا ہے کہ اس تباہی کا ذمہ دار کون ہے۔
لاس اینجلس میں لگنے والی آگ سے اب تک 11 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تقریباً 12000 عمارتوں میں آگ لگ گئی ہے۔ مجموعی طور پر 7 ہزار ایکڑ اراضی جل گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سانتا اینا کی تیز ہواؤں نے آگ کو تیزی سے پھیلنے میں مدد دی۔ اگرچہ جمعہ کی رات ہوائیں تھم گئیں پھر بھی نئے علاقوں کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے ۔
153,000 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ 166,800 کو ایلرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔ پولیس نے کرفیو کی خلاف ورزی اور لوٹ مار کے الزام میں 22 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ لوگوں نے آگ لگنے اور اس کے انتظام کے حوالے سے حکام پر کڑی تنقید کی ہے۔نیشنل ویدر سروس نے کہا ہے کہ ہفتے کے آخر تک ہوا کی رفتار کم ہو سکتی ہے جس سے صورتحال میں کچھ راحت ملے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔