یوکرین کے یوم آزادی پر روس میں خوفناک ڈرون حملے
یوکرین نے روس پر بڑے پیمانے پر ڈرون حملے کیے، جس سے کرسک نیوکلیئر پلانٹ کے ری ایکٹر کی صلاحیت 50 فیصد کم ہو گئی اور است لوگا فیول ٹرمینل میں آگ لگ گئی۔

امریکی صدر ٹرمپ روس یوکرین جنگ کو روکنے کے لیے کتنی ہی کوششیں کر رہے ہیں لیکن یہ جنگ رکتی نظر نہیں آ رہی۔ یوکرین نے اتوار کو روس پر بڑے ڈرون حملے کیے ہیں۔ اس کی وجہ سے روس کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹس میں سے ایک کرسک نیوکلیئر پلانٹ کے ری ایکٹر کی صلاحیت میں زبردست کمی واقع ہوئی اور بڑے است لوگا فیول ایکسپورٹ ٹرمینل میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق 24 اگست کو روس کے 12 سے زائد علاقوں میں 95 یوکرینی ڈرون مار گرائے گئے۔ یہ حملہ اس دن ہوا جب یوکرین 1991 میں سوویت یونین سے آزادی کے اعلان کی سالگرہ منا رہا تھا۔ کرسک نیوکلیئر پلانٹ کی انتظامیہ نے کہا کہ یوکرین کی سرحد سے تقریباً 60 کلومیٹر دور ایک ڈرون نے فضائی حدود کو تباہ کر دیا۔ لیکن اس کے پھٹنے سے معاون ٹرانسفارمر کو نقصان پہنچا اور ری ایکٹر نمبر-3 کی آپریشنل صلاحیت 50فیصد تک کم ہو گئی۔
پلانٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تابکاری کی سطح معمول پر ہے اور ڈرون حملے سے لگنے والی آگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دو ری ایکٹر اس وقت بجلی پیدا نہیں کر رہے ہیں جبکہ ایک پر مرمت کا کام جاری ہے۔ اسی وقت، کم از کم 10 یوکرینی ڈرون روس کے شمالی لینن گرادکے علاقے میں است لوگا بندرگاہ پر، خلیج فن لینڈ سے تقریباً ایک ہزار کلومیٹر شمال میں مار گرائے گئے۔ ان کے ملبے کی وجہ سے نووٹیک سے چلنے والے فیول ایکسپورٹ اور پروسیسنگ ٹرمینل میں آگ لگ گئی، جس کی تصدیق علاقائی گورنر نے کی۔
روس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق لینن گراد کے علاقے میںپلکوووہوائی اڈے سمیت کئی ہوائی اڈوں پر رات بھر پروازوں کو گھنٹوں روک دیا گیا۔ سمارا ریجن کے گورنر نے بتایا کہ یوکرین کے ایک ڈرون نے جنوبی شہر سیزران میں ایک صنعتی مرکز پر حملہ کیا جس سے ایک بچہ زخمی ہوا۔ اس ماہ کے شروع میں یوکرین کی فوج نے سیزران آئل ریفائنری پر حملہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔