عالمی سلامتی کے لیے بات چیت اور تعاون ضروری: گوٹیرس

گوٹیرس نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم اپنی مشترکہ ذمہ داری کو حقیقت پر مبنی چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس میٹنگ کا بنیادی معاملہ یہ ہے کہ امن کا راستہ بات چیت اور تعاون سے استوار ہوتا ہے۔

انتونیو گوٹیرس، تصویر آئی اے این ایس
انتونیو گوٹیرس، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نیویارک: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ دنیا اس وقت بدترین دور سے گزر رہی ہے اور عالمی امن کا واحد راستہ باہمی بات چیت اور تعاون ہے۔ انتونیو گوٹیرس منگل کو سلامتی کونسل میں ’بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی: بات چیت اور تعاون کے ذریعے مشترکہ سلامتی کو فروغ دینا‘ کے معاملے پر منعقد میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ سکریٹری جنرل نے کہا کہ دنیا کو اس وقت سب سے بڑے خطرے کا سامنا ہے۔ اجتماعی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت اور تعاون کی ضرورت ہے۔

انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ’’ہماری اجتماعی سلامتی کا تقاضہ ہے کہ ہم ہر لمحہ ان خطرات اور چیلنجوں کے بارے میں مشترکہ فہم پیدا کرنے کے لیے استعمال کریں جو ہمیں درپیش ہیں‘‘۔ گوٹیرس نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم اپنی مشترکہ ذمہ داری کو حقیقت پر مبنی چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس میٹنگ کا بنیادی معاملہ یہ ہے کہ امن کا راستہ بات چیت اور تعاون سے استوار ہوتا ہے۔


سیکرٹری جنرل نے کہا کہ میں ابھی ابھی یوکرین، ترکی اور مالدووا سے واپس آیا ہوں۔ میں نے بلیک سی گرین اینی شی ایٹیو جو یوکرین کی بندرگاہ کے ذریعہ اناج اور دیگر اہم خوراک کی سپلائی کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ایک اقدام ہے، اس کا گواہ بنا۔ ہمارے پاس یہ معاہدہ متوازی طور پر روسی فیڈریشن سے پیدا ہونے والی خوراک اور کھادوں کے لیے عالمی منڈیوں تک بلا روک ٹوک رسائی کو آسان بنانے کے لیے ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ ’’یہ جامع منصوبہ دنیا کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں اور ممالک کے لیے اہم ہے، جو ان اشیائے خوردونوش پر شدت سے انحصار کر رہے ہیں۔ سب سے بڑھ کر، یہ اس بات کی ٹھوس مثال ہے کہ کس طرح بات چیت اور تعاون تنازعات کے درمیان بھی امید فراہم کر سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔