سری لنکا میں گردابی طوفان ’دِتوا‘ کے سبب ہلاکتوں کی تعداد 618 پہنچ گئی، اب لینڈ سلائیڈ کی وارننگ سے دہشت
سری لنکا کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سنٹر (ڈی ایم سی) نے بتایا کہ 618 اموات کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں سے 464 اموات چائے کے باغات والے وسطی پہاڑی علاقے میں ہوئیں۔ 209 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
سری لنکا میں ہو رہی مسلسل بارش کے سبب محکمہ موسمیات نے اتوار (7 دسمبر) کو لینڈ سلائیڈ کا الرٹ جاری کیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ آئے گردابی طوفان ’دِتوا‘ نے سری لنکا کے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں زبردست تباہی مچائی ہے۔ بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈ سے متعلق واقعات میں اب تک 618 لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ان اعداد و شمار میں اضافہ کا بھی امکان ہے۔
گردابی طوفان ’دتوا‘ کے سبب آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈ سے سری لنکا کے 20 لاکھ سے زائد لوگ یعنی تقریباً 10 فیصد آبادی متاثر ہے۔ سری لنکا کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سنٹر (ڈی ایم سی) نے بتایا کہ 618 اموات کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں سے 464 اموات چائے کے باغات والے وسطی پہاڑی علاقے میں ہوئیں۔ 209 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ 75 ہزار سے زائد گھروں کو نقصان ہوا ہے جن میں سے تقریباً 5 ہزار گھر مکمل طور سے تباہ ہو گئے ہیں۔
سری لنکا کے کئی علاقوں میں مسلسل بارش کے سبب پہاڑی مٹی ڈھیلی ہو گئی ہے اور نئے لینڈ سلائڈ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ خاص طور سے وسطی پہاڑی علاقے اور شمال مغربی پہاڑیوں میں صورتحال خاص طور پر زیادہ سنگین ہے۔ سیلاب اور لینڈ سلائڈ کی وجہ سے کئی برادریوں کا رابطہ مختلف جگہوں سے منقطع ہو گیا ہے۔ ان علاقوں میں ہیلی کاپٹر اور جہازوں سے امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔ اتوار کو سری لنکا ایئر پورٹ پر میانمار سے امدادی سامان سے بھرا ایک طیارہ پہنچا۔ سرکاری امدادی کیمپوں میں لوگوں کی تعداد 2.25 لاکھ سے کم ہو کر ایک لاکھ رہ گئی ہے، کیونکہ کچھ علاقوں میں پانی کم ہونے لگا ہے۔
واضح رہے کہ سری لنکا حکومت نے جمعہ (5 دسمبر) کو ایک بڑے معاوضے کا منصوبہ شروع کیا ہے، تاکہ تباہ شدہ گھروں اور کاروباروں کو دوبارہ کھڑا کیا جا سکے۔ ایک سینئر افسر کے مطابق تعمیر نو کی کوشش میں تقریباً 7 ارب ڈالر خرچ ہو سکتے ہیں۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سری لنکا کی جانب سے 200 ملین ڈالر کی اضافی مدد کی درخواست پر غور کر رہا ہے۔ یہ رقم اس 347 ملین ڈالر سے الگ ہوگی، جو رواں ماہ آئی ایم ایف کے 2.9 ارب ڈالر کے 4 سال کے پیکج کے تحت ملنے والی ہے۔ صدر انورا کمارا ڈسانائیکے نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ’’ملک کی معیشت بہتر ہو رہی ہے، لیکن اتنی بڑی قدرتی آفت کو تنہا برداشت کرنے کی حالت میں نہیں ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 2 ہفتوں میں جنوبی اور جنوب مشرق ایشیا کے کئی ممالک سری لنکا، انڈونیشیا، ملیشیا، تھائی لینڈ اور ویتنام میں طوفانوں اور شدید بارش سے تباہی مچی ہے۔ ان ممالک میں مجموعی طور پر 1812 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ انڈونیشیا کے صوبے آچے میں سیلاب سے 916 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 274 لوگ لاپتہ ہیں۔ صدر پرابوو سوبیانتو دوبارہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے پہنچے۔ کچھ لوگوں نے حکومت پر صرف ’ڈیزاسٹر ٹورزم‘ کرنے کا الزام عائد کیا۔ ساتھ ہی لوگوں نے کہا کہ انہیں دورے کی نہیں، بلکہ حقیقی مدد کی ضرورت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔