افغانستانی حکومت کے میڈیا ڈپارٹمنٹ چیف دعویٰ خان کا بے رحمی سے قتل

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ گروپ کے جنگجوؤں نے دعویٰ خان میناپال کو مار ڈالا ہے جو مقامی اور بیرون ملکی میڈیا کے لیے حکومت کی پریس مہم چلاتے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

افغانستان میں سیکورٹی اہلکار حالات پر قابو پانے کی لگاتار کوششیں کر رہے ہیں لیکن دن بہ دن حالات خراب ہی ہوتے جا رہے ہیں۔ نئے علاقوں پر طالبانی جنگجوؤں کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے اور ان کے ذریعہ سماجی و سیاسی شخصیتوں کو موت کے گھاٹ اتارے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ جمعہ کے روز افغانستانی حکومت کے میڈیا اینڈ انفارمیشن سنٹر کے چیف دعویٰ خان مینا پال کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا جس کے بعد حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔

افغانستانی میڈیا نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ خان کے قتل کی تصدیق کی ہے۔ ’ٹولو نیوز‘ نے اس تعلق سے کہا ہے کہ دعویٰ خان کے اوپر نامعلوم بندوق برداروں نے کابل میں حملہ کر دیا۔ حال کے مہینوں میں صحافیوں اور حقوق انسانی کارکنان پر کیے گئے سلسلہ وار حملوں میں قتل کی یہ نئی واردات ہے۔ دعویٰ خان کا قتل جمعہ کی دوپہر مغربی کابل کے دارالامن روڈ پر کیا گیا۔ افغانستان حکومت میں میڈیا ڈپارٹمنٹ چیف سے پہلے دعویٰ خان سال 2016 سے لے کر 2020 تک نائب صدر کے ترجمان تھے۔


میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ گروپ کے جنگجوؤں نے دعویٰ خان میناپال کو مار ڈالا ہے جو مقامی اور بیرون ملکی میڈیا کے لیے حکومت کی پریس مہم چلاتے تھے۔ مجاہد نے بعد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ دعویٰ خان کو مجاہدین کے ایک خصوصی حملے میں مارا گیا اور اسے اس کے کاموں کے لیے سزا دی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔