نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر لگے ایک بل بورڈ "یسوع فلسطینی ہے" نے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے

نیویارک کے ٹائمز اسکوائر میں ایک بل بورڈ نے کرسمس کے حوالے سے تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ امریکی-عرب انسداد امتیازی کمیٹی یعنی اے ڈی سی نے کہا کہ مہم کا مقصد امریکہ کو پہلے رکھنا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر اس ہفتے ایک "یسوع فلسطینی ہے" یعنی JESUS IS PALESTINIAN کا بل بورڈ لگایا گیا تھا، جس نے کرسمس کے حوالے سے تنازعہ کو جنم دیاہے۔ امریکی-عرب انسداد امتیازی کمیٹی یعنی اے ڈی سی کے ذریعہ نصب کردہ بل بورڈ پر پیغام کو بہت سے لوگوں نے اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ برطانوی سیاحوں نے خاص طور پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’امریکی شہر میں اس طرح کا بل بورڈ دیکھنا قدرے حیران کن ہے۔ ایک اور صارف نے مزید کہا کہ "اتنی متحرک جگہ پر اتنا خوبصورت پیغام دیکھنا بہت حیران کن ہے۔"

دریں اثنا، اے ڈی سی کے نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر ادیب ایوب نے واضح کیا کہ ان کی تنظیم ٹائمز اسکوائر میں سال کے آغاز سے اشتہارات کی جگہ کرائے پر لے رہی ہے اور ہفتہ وار بنیادوں پر اشتہارات کو اپ ڈیٹ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد عیسائی، مسلمان اور عرب امریکیوں کے درمیان بات چیت کو ہوا دینا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب شہر میں بہت زیادہ ٹریفک ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم کے پیچھے مقصد امریکہ کو پہلے رکھنا ہے۔


نیویارک پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ادیب ایوب نے کہا، "اس ملک میں زیادہ تر امریکی عیسائی ہیں، اور فلسطین عیسائیت کی جائے پیدائش ہے، اگر لوگ اس پر بحث کرنا چاہتے ہیں تو یہ بہت اچھا ہے؛ بل بورڈ نے ایک بحث چھیڑ دی ہے، کم از کم یہ بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ ورنہ ہماری آوازیں دبا دی جائیں گی، اور ہماری رائے اور خیالات کو سنا جائے گا۔" حضرت عیسیٰ علیہ السلام شہر بیت لحم میں پیدا ہوئے۔ یہ شہر  اس وقت مغربی کنارے میں ہے، فلسطینی علاقوں کے اندر، یروشلم کے جنوب میں واقع ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔