چین-تائیوان تنازعہ: چینی صدر کے ذریعہ فوجی بھرتی کے لیے جدید ’رول بک‘ جاری، جنگ کا منصوبہ تیار!

ایسا پہلی بار ہے جب چین نے رول بک میں وار ٹائم پر ایک الگ باب تیار کیا ہے، فوجی بھرتیوں میں سابق فوجیوں کو ترجیح دی جائے گی اور ان سے متعلقہ یونٹس یا یکساں عہدوں پر شامل ہونے کی امید کی جائے گی۔

چینی صدر شی جن پنگ / یو این آئی
چینی صدر شی جن پنگ / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

چین نے تائیوان معاملے پر امریکہ سے کشیدگی کے درمیان فوجی بھرتی کے لیے نئے اصول نافذ کر دیے ہیں۔ فوجی ماہرین کو اعلیٰ صلاحیت والے جوان تیار کرنے کی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔ چین کا منصوبہ ہے کہ تائیوان سے جنگ کے درمیان انھیں فرنٹ لائن پر بھیجا جائے گا۔ ماہرین کہہ رہے ہیں کہ چین کا اس طرح کا حکم تائیوان کے خلاف جنگ کی تیاری کی طرف اشارہ ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی بھرتیوں کے دوران خاص طور پر جنگ کے جدید طور طریقے سکھائے جائیں گے۔ اسٹیٹ کونسل اور سنٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) نے اس سلسلے میں کچھ اصول جاری کیے ہیں۔ سی ایم سی سربراہ خود چینی صدر شی جنپنگ ہیں۔ فوجی بھرتی کے نئے ’رول بک‘ میں 11 حصوں میں 74 آرٹیکلس دیے گئے ہیں۔ اس میں اعلیٰ صلاحیت والے فوجیوں کی بھرتی، بھرتی کے عمل اور فوجی بھرتی کے لیے ایک سسٹم تیار کرنے کو کہا گیا ہے۔ یہ اصول اگلے ماہ یعنی مئی سے نافذ ہوں گے۔ اس اصول کے تحت نئے جوانوں کو جنگ کی تیاری پر دھیان دینے اور اعلیٰ صلاحیت والے جوانوں کی بھرتیوں پر زور دینے کہا گیا ہے۔


واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ہے جب چین نے وار ٹائم پر ایک الگ باب تیار کیا ہے۔ ان بھرتیوں میں سابق فوجیوں کو ترجیح دی جائے گی اور ان سے متعلقہ یونٹس یا یکساں عہدوں پر شامل ہونے کی امید کی جائے گی۔ چین تقریباً سبھی متنازعہ جنوبی چین سمندر پر دعویٰ کرتا ہے، حالانکہ تائیوا، فلپائن، برونئی، ملیشیا اور ویتنام سبھی اس کے کچھ حصوں پر دعویٰ کرتے ہیں۔ چین نے اپنی وسعت پسند پالیسیوں کے تحت جنوبی چین سمندر میں آرٹیفیشیل آئسلینڈ اور فوجی ٹھکانے بھی بنا لیے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔