ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم تابوت کے ساتھ ’رائل والٹ‘ میں دفن، سوگواروں کی نمناک آنکھوں کے ساتھ گھر واپسی

کچھ ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں الزبتھ دوئم کا تابوت دھیرے دھیرے رائل والٹ میں اترتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، تدفین کے بعد وہاں موجود سبھی لوگ نمناک آنکھوں کے ساتھ باہر نکلے۔

آنجہانی الزبتھ دوئم
آنجہانی الزبتھ دوئم
user

قومی آوازبیورو

ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم تابوت کے ساتھ وِنڈسر کیسل واقع ’رائل والٹ‘ میں دفن ہو گئی ہیں۔ شاہی گھرانہ اور اہم شخصیات کی موجودگی میں انھیں رائل والٹ میں اتارا گیا اور اس وقت سبھی کی آنکھیں نم تھیں۔ الزبتھ دوئم کی تدفین کے بعد کنگ چارلس سوئم اور کوئن کنسورٹ کیملا ’جارج چیپل‘ سے باہر نکل چکے ہیں۔ وہ کچھ دیر ڈین اور سروس میں شامل دیگر لوگوں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے رکے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کچھ ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں الزبتھ دوئم کا تابوت دھیرے دھیرے رائل والٹ میں اترتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ تدفین کے بعد وہاں موجود سبھی لوگ نمناک آنکھوں کے ساتھ باہر نکلے۔

الزبتھ دوئم کے لیے ’کمٹل سروس‘ وِنڈسر کیسل واقع سینٹ جارج چیپل میں جب شروع ہوئی تو ماحول بہت جذباتی تھا۔ کیمٹل سروس کے دوران ملکہ برطانیہ کو ان کے آنجہانی شوہر ڈیوک آف ایڈنبرگ کے ساتھ سینٹ چیپل کے اندر واقع کنگ جارج ششم میموریل چیپل میں دفنایا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

اس سے قبل الزبتھ دوئم کے اہل خانہ اور بڑی تعداد میں موجود دیگر سوگواروں کی موجودگی میں آخری رسومات اختتام پذیر ہوئیں۔ بعد ازاں ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کا تابوت ویسٹ منسٹر ایبے سے باہر نکالا گیا۔ آنجہانی ملکہ کے تابوت کو ویسٹ منسٹر ایبے سے نکالنے کے بعد لندن سے ہوتے ہوئے ویلنگٹن آرک تک لے جایا گیا جہاں سے ملکہ برطانیہ کے جسد خاکی کو تدفین کے لیے وِنڈسر لے جایا گیا۔

واضح رہے کہ لندن میں ملکہ الزبتھ دوئم کو آخری وداعی دینے کے لیے پورا برطانیہ امنڈ پڑا۔ ملک میں عام زندگی جیسے تھم سی گئی۔ پارلیمنٹ اسکوائر سے وکٹوریا اسٹریٹ تک جہاں تک نظر جا رہی ہے عوام کی بھیڑ دکھائی دے رہی تھی۔ برطانیہ کے لوگ سب سے زیادہ حکومت کرنے والی ملکہ کی آخری جھلک پانے کے لیے بے تاب دکھائی دیے۔ قابل ذکر یہ بھی ہے کہ دنیا بھر سے 2000 وی وی آئی پی ملکہ برطانیہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پہنچے۔ ملک بھر کے 125 سنیما گھروں میں ملکہ کے آخری رسومات کا براہ راست نشریہ کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔